خاوندکی فوتگی، عورت کی مجبوری اور عدت شرعی

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ اگر کسی عورت کا خاوند ایسی صورت میں ہو کہ وہ کما نہ سکتا ہو، اورعورت ہی جاب وغیرہ کرکے گھر کے اخراجات کو سنبھال رہی ہو اور اسی حالت میں خاوند فوت ہوجائے تو عورت کےلیے کیا حکم ہوگا؟ کیا وہ عدت پوری کرے یا پھر اپنے گھر کے اخراجات کو چلانے کےلیے جاب کو عدت کے ایام میں بھی جاری رکھ سکتی ہے؟

342 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ

    وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا۔(سورۃ البقرۃ:234)
    تم میں سے جو لوگ فوت ہوجائیں اور بیویاں چھوڑ جائیں، وه عورتیں اپنے آپ کو چار مہینے اور دس (دن) عدت میں رکھیں۔

    لیکن صورت مسؤلہ میں اضطراری حالت ہے، کیونکہ اگروہ عدت کےلیے گھرپربیٹھتی ہے تو گھر کے اخراجات وغیرہ کون اور کس طرح پورے ہونگے؟ لہٰذا ایسی خاتون کو چاہیے کہ وہ بناؤ سنگھار اور دیگرغیرضروری کاموں کے علاوہ صرف جاب وغیرہ کےلیے جاری رکھ سکتی ہے۔ کیونکہ رب تعالیٰ کا فرمان ہے

    لَا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا ۔(سورۃ البقرہ:286)
    اللہ تعالیٰ کسی جان کو اس کی طاقت سے زیاده تکلیف نہیں دیتا۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں