بچے کی پیدائش اوررسوم ورواج

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ بچے کی پیدائش کے بعد کچھ لوگ مختلف طرح کی رسمیں کرتے ہیں، تو ان کے بارے میں کیا خیال ہے؟

477 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! ہندوستان اور پاکستان میں عام طور پرغیر تعلیم یافتہ طبقے میں بچہ کے ختنہ اور عقیقہ کے مواقع پر بعض رسومات دیکھنے میں آتی ہیں مثلاً ناچ رنگ و ڈھول، گانے باجے یا مجلس میلاد کا اہتمام، گھوڑے پر بچہ کو سوار کرا کر کسی مسجد یا بزرگ کے مزار تک لے جانا، بچہ کے سر پر پھول و سہرا باندھنا، نظر بد سے بچانے کے لیے اس کے چہرے پرکالا ٹیکہ لگانا، منت کے طور پر لڑکے کے کان چھیدنا، سرخ و پیلے رنگ یا کالے رنگ کا دھاگا گلے میں لٹکانا یا بازو اور کمر پرباندھنا، کوئی سکہ یا ہڈی کا ٹکڑا یا لوہے یا چاندی یا سونے کا چاقو گلے میں لٹکانا، بچہ کے سر کے چاروں طرف روپیہ کئی بار گھما کر اس کا صدقہ اور بلائیں اتارنا، بچہ کے بازو پر امام ضامن باندھنا، کمر میں پٹہ اور تلوار لٹکانا، نیاز وفاتحہ کرنا اور اس کی شیرینی تقسیم کرنا وغیرہ، یہ سب غیر شرعی اور جاہلانہ رسوم واختراعات ہیں۔ ان سے خود بچنا اور دوسروں کو بھی روکنا چاہیے۔

    ہاں یہ ثابت ہے کہ بچے کی پیدائش کے ساتویں دن نام رکھیں، بال کٹوائیں اور بالوں کے وزن کے برابر چاندی صدقہ کریں اورعقیقہ کریں۔ باقی جہاں تک ختنہ کی بات ہے تواس حوالے سے مستحب ودرست امربھی یہی ہے کہ ساتویں دن ختنہ بھی کرلیا جائے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں