کیا جانور بھی جنت میں جائیں گے

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا کچھ جانور بھی جنت میں جائیں گے؟

380 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! لوگوں میں یہ بات بعض غیرمعتبرکتابوں میں مذکور ہونے کی وجہ سے مشہور ہوگئی ہے کہ دس قسم کے جانور جنت میں جائیں گے۔ ان کے نام یہ ہیں

    1۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی
    2۔ حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی
    3۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کا بچھڑا
    4۔ حضرت اسماعیل علیہ السلام کا مینڈھا
    5۔ حضرت موسی علیہ السلام کی گائے
    6۔ حضرت یونس علیہ السلام کی مچھلی
    7۔ حضرت عزیز علیہ السلام کا گدھا
    8۔ حضرت سلیمان علیہ السلام کی چیونٹی
    9۔ حضرت سلیمان علیہ السلام کا ہد ہد
    10۔ اصحاب کہف کا کتا

    لیکن کسی بھی صحیح دلیل سے یہ ثابت نہیں ہے کہ دنیاکے یہ مذکورہ حیوانات جنت میں ہوں گے۔ اس لئے ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ فلاں فلاں جانور جنت میں جائے گا۔ البتہ بعض روایات کی روشنی میں چند قسم کے حیوانات جنت میں ہوں گےاس کا ثبوت ملتاہے۔ ان میں پرندے، بیل، بکری اوراونٹنی وغیرہ ہیں۔

    1۔ پرندے كے جنت میں ہونے کی دلیل یہ آیت مبارکہ ہے

    وَلَحْمِ طَيْرٍ مِّمَّا يَشْتَهُونَ۔(سورۃ الواقعة: 21)
    اور پرندوں کے گوشت جو انہیں مرغوب ہوں۔

    2۔ اسی طرح جنتیوں کی غذا میں بیل کا گوشت ہوگا، جیسا کہ مسلم شریف کی لمبی حدیث کا ایک ٹکرا ہے

    يُنْحَرُ لهم ثُوْرُ الجَنَّةِ الذي كانَ يَأْكُلُ مَنْ أَطرافِها ۔(مسلم: 716)
    ان کے لیے جنت میں بیل ذبح کیا جائے گا جو اس کے اطراف میں چرتا پھرتا ہے۔

    3۔ اسی طرح جنت میں بکری بھی ہوگی، جیسا کہ حدیث مبارکہ ہے

    عن أبي هريرة رضي الله عنها قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : صلوا في مراح الغنم وامسحوا رغامها فإنها من دواب الجنة ۔(صحيح الجامع:3789)
    حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم لوگ بکری کے ٹھکانے میں نماز پڑھو اور اس کی (ناک سے بہنے والی) مٹی صاف کردوکیونکہ یہ جنت کے حیوانات میں سے ہیں۔

    4۔ اسی طرح جنت میں اونٹنی بھی ہوگی۔ جیسا کہ حدیث مبارکہ میں ہے

    عن أبي مسعود الأنصاري قال : جاء رجل بناقة مخطومة فقال : هذه في سبيل الله ، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم : لك بها يوم القيامة سبع مائة ناقة كلها مخطومة۔ ( مسلم :4897 )
    حضرت ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ایک آدمی مہار والی اونٹنی لےکر آیا اور کہا یہ اللہ کی راہ میں ہے ۔ تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کے سبب تمہارے لئے قیامت کے دن اسی طرح مہار والی سات سو اونٹنی ہونگی۔
    لیکن یہاں ایک اہم بات یہ جان لینا ضروری ہے کہ اوپر جن جانورکا بیان ہواہے کہ یہ جنت میں ہوں گے ان کے متعلق یہ عقیدہ رکھنا ہے کہ ان حیوانات کے صرف نام دنیاوی ہیں مگردنیا جیسے نہیں ہوں گے۔ اس کی کیفیت کیا ہوگی صرف اللہ کو معلوم ہے۔ دنیا کے جو جانور ہیں ان میں سے
    کسی کے بارے میں کسی صحیح حدیث میں جنت میں جانے کا ذکر نہیں ملتا بلکہ صحیح حدیث میں بیان ہواہے کہ چوپائے اور پرندے کل قیامت میں سب مٹى ہوجائیں گے۔ جیسا کہ حدیث مبارکہ ہے
    عن أبي هريرةَ قال إنَّ اللهَ يحشرُ الخلقَ كلَّهم كلَّ دابةٍ وطائرٍ وإنسانٍ يقول للبهائم والطيرِ كونوا ترابًا فعند ذلك يقول الكافرُ يَا لَيْتَنِي كُنْتُ تُرَابًا۔(السلسلة الصحيحة: 4/607)
    حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی (قیامت کے دن) تمام مخلوق ، پورے جانور، پرندے اور انسان کو جمع کرے گا۔ چوپائے اور پرندے سے کہے گا کہ مٹی ہوجاؤ۔ تو اس وقت کافر کہے گا اے کاش! میں بھی مٹی ہوجاتا۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں