جیسی قوم ویسے حکمران
سوال
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
سوال:
کیا یہ بات صحیح ہے کہ جیسی قوم ہوگی ویسے ہی حکمران ہونگے قرآن و حدیث کی روشنی میں بتائیں ؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
یہ حدیث دو مختلف طرق« روى القضاعي في مسند الشهاب (1/336) من طريق الكرماني بن عمرو ، ثنا المبارك بن فضالة ، عن الحسن ، عن أبي بكرة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال : ثم كما تكونون يولى أو يؤمر عليكم . اور رواها الديلمي في مسند الفردوس ، والبيهقي في ” الشعب “كما رمز له السيوطي في الجامع الصغير ، وذكر سنده المناوي في فيض القدير (5/47) فقال : » سے آتی ہے ،جس کے الفاظ کچھ یوں ہیں۔ۛ
« كَـمَـا تَـكُـونُـوا يُـولَّـى عَـلَـيْـكُـم »
جیسے تم خود ہوگے ویسے تم پر حکمران بنا دئے جائیں گے۔
لیکن اس کے دونوں طرق ہی ضعیف ہیں۔
یہ حدیث اگرچہ سندا ضعیف ہے لیکن معنی صحیح اور قرآن مجید کی اس آیت مبارکہ کے موافق ہے۔ارشاد باری تعالی ہے۔
﴿ وَكَذَلِكَ نُوَلِّي بَعْضَ الظَّالِمِينَ بَعْضًا ﴾ [ الأنعام : 129 ]
ہم ظالموں میں سے بعض کو بعض پر والی ﴿حکمران﴾بنا دیتے ہیں۔
ھذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب