خالو سے پردہ

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا خالو سے پردہ کرنا چاہیے؟

666 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب :

    اللہ تعالی کا فرمان ہے :

    { اورمسلمان عورتوں سے کہہ دیجئے کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھا کریں اوراپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں اوراپنی عصمت میں فرق نہ آنے دیں ، اوراپنی زینت کوظاہر نہ کریں سوائے اس جوظاہر ہے ، اوراپنے گریبانوں پر اپنی اوڑھنیاں ڈالے رکھیں ، اوراپنی زیب وآرائش کوکسی کے سامنے ظاہر نہ کریں سوائے اپنے خاوندوں کے یا اپنے والد کے یا اپنے سسر کے یا اپنے لڑکوں کے یا اپنے خاوند کے لڑکوں کے یا اپنے بھائیوں کے یا اپنے بھتیجوں کے یا اپنے بھانجوں کے یا اپنے میل جول کی عورتوں کے یا غلاموں کے یا ایسے نوکر چاکرمردوں سے جوشہوت والے نہ ہوں ، ایاایسے بچوں کے جو عورتوں کے پردے کی باتوں سے مطلع نہيں ۔۔۔ }
    النور ( 31 )۔
    وه قریبی رشته دار جن کا اس آیت میں بیان نہیں ان سے پرده کرنا فرض ہے

    ان کی فهرست یه هے:
    1: چچا کا بیٹا _ 2: پهوپهی کا بیٹا _ 3: ماموں کا بیٹا
    4: خاله کا بیٹا _ 5: دیور _ 6: جیٹه __7: نندوئی
    8: بهنوئی _ 9: پهوپها _ 10: خالو
    11: شوهر کا بهتیجا __ 12: شوهر کا بهانجا
    13: شوهر کا چچا _ 14: شوهر کا ماموں _ 15: شوهر کا پهوپها
    16: شوهر کا خالو ….. وغیره
    باقی اس کو آسانی سے اس طرح سے ذهن میں رکهیے جس کے ساته زندگی میں کسی بهی وقت نکاح کرنا جائز هو ان سے ” پرده کرنا فرض ” هے.
    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں