طواف کی غرض سے چند گھنٹوں کے لیے مانع حیض ٹیکہ استعمال کرنا جائز ہے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

ایسے ٹیکے اور گولیاں استعمال کرنے کا کیا حکم ہے جو محض چند گھنٹوں کے لیے حیض روک دیں؟

613 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:
    وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
    الحمد للہ:

    ’’ضرورت کی بنا پر انہیں استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، لیکن یہ شرط ہے کہ معالج کے مشورے سے انہیں استعمال کیا جائے، چنانچہ اگر معالج آپ کو مشورہ دے کہ آپ یہ ٹیکہ یا گولیاں استعمال کر سکتی ہیں تو پھر ضرورت کی بنا پر انہیں استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، چاہے یہ خون کو چند گھنٹوں کے لیے روکیں یا دنوں کے لیے اس سے ان کے حکم میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔‘‘ انتہیٰ
    (مجموع فتاوى ابن عثیمین:22/ 392)

    اسی طرح شیخ سے یہ بھی پوچھا گیا کہ: ایک عورت کو طواف افاضہ کے دوران ماہواری آ گئی تو اس خاتون نے حج گروپ کی خاتون معالج کو بتلایا ، اس پر خاتون نے کہا کہ وہ انہیں ایک انجیکشن لگا دیں گی جو چھ گھنٹے کے لیے خون روک دے گا، تو واقعی خون چھ گھنٹے کے لیے رک گیا اور خاتون نے دوبارہ سے طواف افاضہ کیا ، پھر چھ گھنٹے کے بعد اسے دوبارہ خون جاری ہو گیا، تو کیا اس خاتون نے جو کچھ بھی کیا ہے وہ صحیح ہے؟

    اس پر انہوں نے جواب دیا:

    ’’اگر خون بالکل طہر کی طرح رک جائے ? خواتین کو طہر کی حالت کا علم ہوتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، ان کا طواف بھی صحیح ہو گا اور اگر مکمل طہر حاصل نہ ہو تو پھر عورت نے طہر سے قبل طواف کیا ہے ، اور طہر سے پہلے طواف کرنا صحیح نہیں ہے۔‘‘
    (مجموع فتاویٰ ابن عثیمین: 22/ 393، 394)
    فتویٰ لنک
    https://islamqa.info/ur/106567

ایک جواب چھوڑیں