عقیقہ میں دو اور ایک بکری کی تقسیم
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ جب لڑکا پیدا ہوتا ہے تو دو بکریاں عقیقہ کی جاتی ہیں اور جب لڑکی پیدا ہو تو ایک بکری۔ اس کی کیا وجہ ہے؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
بہن! حدیث مبارکہ ہے کہ عقیقہ اگر لڑکے کا کیا جارہا ہو تو دو بکریاں یا دو بھیڑیں اور اگر لڑکی کی طرف سے کیا جارہا ہو تو ایک بکری یا ایک بھیڑ ذبح کی جائے گی۔ جیسا کہ حدیث میں ہے
عَنِ الْغُلاَمِ شَاتَانِ، وَ عَنْ الْجَارِیَةِ وَاحِدَةٌ، لاَ یَضُرُّ کُمْ ذُکْرَانًا کُنَّ أَوْ إِناثًا۔(ترمذی :1516)
(عقیقہ میں) لڑکے کی طرف سے دو بکریاں اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری ہے، بکریوں کا مذکر یا مؤنث ہونا تمہارے لیے نقصان دہ نہیں۔
باقی جہاں تک یہ سوال ہے کہ یہ تفریق کیوں ہے؟ تو اس کی حقیقت خالق کائنات ہی بہتر جانتے ہیں۔ ہمیں حکم پرعمل کرنا چاہیے۔
واللہ اعلم بالصواب