دوران تدریس عورتوں کی آوازیں کاباہر جانا
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ اگردوران تدریس عورتوں کی آوازیں باہر جائیں تو اس کا کیا حکم ہے؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
بہن! احتیاط کرنی چاہیے، اگر احتیاط کے باوجود بھی آوازیں باہر جاتیں ہیں تو کوئی حرج نہیں ہے۔ باقی جہاں تک عورت کی آواز کے پردے کے حوالے سے بات ہے؟ تو اس بارے یہ جان لیں کہ خالص آواز جس میں لچک ونرمی نہ ہو اس کا پردہ نہیں ہے، اس لئے کہ عورتیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے گفتگو کیا کرتی تھیں، اور اپنے دینی امور کے بارے میں پوچھتی تھیں، اور اسی طرح صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے اپنی ضرورتوں کے متعلق بات کرتی تھیں، اور اس پر انہيں ٹوکا نہیں جاتا تھا۔ اور عورتوں کی آواز کے مسئلہ پر زیادہ سختی بھی نہیں کرنی چاہیے۔ راجح مؤقف یہی ہے کہ اگر ضرورت ہو تو عورت مرد سے بات کرسکتی ہے۔
واللہ اعلم بالصواب