جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! جامع ترمذی میں ایک حدیث کچھ اس طرح ہے کہ

    حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا حَفْصُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ كَثِيرِ بْنِ زَاذَانَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ وَاسْتَظْهَرَهُ فَأَحَلَّ حَلَالَهُ وَحَرَّمَ حَرَامَهُ أَدْخَلَهُ اللَّهُ بِهِ الْجَنَّةَ وَشَفَّعَهُ فِي عَشْرَةٍ مِنْ أَهْلِ بَيْتِهِ كُلُّهُمْ قَدْ وَجَبَتْ لَهُ النَّارُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِصَحِيحٍ وَحَفْصُ بْنُ سُلَيْمَانَ يُضَعَّفُ فِي الْحَدِيثِ۔ (ترمذی:2905)
    علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’ جس نے قرآن پڑھا اور اسے پوری طرح حفظ کرلیا، جس چیز کو قرآن نے حلال ٹھہرایا اسے حلال جانا اور جس چیز کو قرآن نے حرام ٹھہرایا اسے حرام سمجھا تو اللہ اسے اس قرآن کے ذریعہ جنت میں داخل فرمائے گا۔ اور اس کے خاندان کے دس ایسے لوگوں کے بارے میں اس (قرآن) کی سفارش قبول کرے گاجن پر جہنم واجب ہوچکی ہوگی ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : یہ حدیث غریب ہے، اسے ہم صرف اسی سند سے جانتے ہیں ۔اس کی سند صحیح نہیں ہے۔حفص بن سلیمان حدیث میں ضعیف
    قرار دیئے گئے ہیں۔

    اب اس روایت میں ایک تو امام ترمذی رحمہ اللہ نے خود ہی وضاحت فرمادی کہ اس حدیث کی سند حفص بن سلیمان راوی کی وجہ سے صحیح نہیں ہے۔ پھراس حدیث کی سند میں کثیر بن زاذان راوی مجہول ہے۔ لہٰذا یہ حدیث انتہائی کمزور ہے۔ جس سے استدلال نہیں کیا جاسکتا۔ باقی سترآدمیوں
    کے حوالے سے سفارش کی کوئی حدیث نہیں ملی۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں