نماز کی قضائی دیتے ہوئے کیا پوری نماز پڑھی جائے گی
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ اگر کسی مجبوری کی وجہ سے نماز قضا ہوجائے تو اس کی قضائی دیتے ہوئے کیا پوری نماز پڑھی جائے گی؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
بہن! جب کسی شرعی عذر کی وجہ سے نماز قضا ہوجائے تو اس کی قضائی دیتے ہوئے پوری نماز پڑھی جائے گی۔ اور اس میں سنتوں کی قضائی سنت، فرضوں کی قضائی فرض اور نوافل وغیرہ کی قضائی نفل ہوگی۔ فرائض، نوافل اور سنن وغیرہ کی قضائی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے، جیسا کہ حدیث مبارکہ ہے
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ عَرَّسْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ نَسْتَيْقِظْ حَتَّى طَلَعَتْ الشَّمْسُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيَأْخُذْ كُلُّ رَجُلٍ بِرَأْسِ رَاحِلَتِهِ فَإِنَّ هَذَا مَنْزِلٌ حَضَرَنَا فِيهِ الشَّيْطَانُ قَالَ فَفَعَلْنَا فَدَعَا بِالْمَاءِ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ صَلَّى سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَصَلَّى الْغَدَاةَ۔ (نسائی:624)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ (ایک دن دوران سفر میں) ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آخر رات میں پڑاؤ ڈالا اور ہم نہ جاگے حتیٰ کہ سورج طلوع ہوگیا۔ (جاگنے پر) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر آدمی اپنی سواری کا سر پکڑے (یہاں سے کوچ کرے) کیونکہ اس مقام میں شیطان ہمارے پاس رہا۔ ہم نے اسی طرح کیا (وہاں سے نکل گئے۔) پھر آپ نے پانی منگویاا ور وضو کیا، پھر دو رکعتیں (سنت فجر) پڑھیں، پھر جماعت کی اقامت کہی گئی اور آپ نے صبح کی نماز پڑھائی۔
واللہ اعلم بالصواب