جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! دلائل صحیحہ کی روشنی میں ثابت شدہ اور صحیح بات یہی ہے کہ اللہ تعالی نے سارے عالم کو (آسمانوں، زمین اور ان کے درمیان جو کچھ ہے) کو چھ دنوں میں پیدا فرمایا ہے۔ جیسا کہ رب تعالیٰ نے خود ارشاد فرمایا

    إِنَّ رَبَّكُمُ اللَّهُ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ۔(سورۃ الاعراف:54)
    بے شک تمہارا رب اللہ ہی ہے جس نے سب آسمانوں اور زمین کو چھ روز میں پیدا کیا ہے۔

    اس کے علاوہ اس مضمون کی اور بھی بہت سی آیات ہیں۔ باقی یہ چھ دن اتوار، پیر، منگل، بدھ، جمعرات اور جمعہ ہیں، ہفتہ کے دن کوئی تخلیق نہیں ہوئی، اوراس دن کوئی تخلیق نہ ہونے کی وجہ سے ہی اس کا نام ’’ السبت ‘‘ پڑا۔ جس کے معانی کاٹنے اور ختم کرنے کے ہیں۔ یعنی اس دن تخلیق کا کام قطع ہوگیا۔ باقی جب اللہ تعالیٰ ’’ کن ‘‘ کہہ کر ہر چیز کو پیدا فرماسکتے تھے، تو چھ دنوں میں کیوں پیدا فرمایا؟ اس کی اصل حکمت اللہ تعالیٰ ہی جانتے ہیں۔ تاہم بعض علماء نے اس کی ایک حکمت لوگوں کو آرام، وقار اور تدریج کے ساتھ کام کرنے کا سبق دینا بتلائی ہے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں