شب بیداری میں ہم کیا کریں

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ شب بیداری میں ہم کیا کریں کیا نوافل کثرت سے پڑھیں یا پھر قرآن پاک کی تلاوت کریں؟

388 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ اپنے محبوب پیغمبرحضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم کو مخاطب کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں

    قُمِ اللَّيْلَ إِلَّا قَلِيلًا ۔ نِّصْفَهُ أَوِ انقُصْ مِنْهُ قَلِيلًا ۔ أَوْ زِدْ عَلَيْهِ وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِيلًا۔(سورۃ المزمل:1،2،3)
    رات (کے وقت نماز) میں کھڑے ہوجاؤ مگر کم۔ آدھی رات یا اس سے بھی کچھ کم کرلے۔یا اس پر بڑھا دے اور قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر (صاف) پڑھا کر۔

    1۔ نوافل پڑھیں، جن میں زیادہ سے زیادہ خوبصورت آواز میں ٹھہر ٹھہر کرتلاوت قرآن کی جائے، اگرقرآن حفظ نہیں کیا ہوا، تو موبائل سے یا پھر قرآن پاک اٹھا کر بھی تلاوت کی جاسکتی ہے۔
    2۔ کثرت سے ذکر واذکار کریں۔ مسنون دعائیں پڑھیں، اور زیادہ سے زیادہ تلاوت قرآن کا اہتمام کریں۔
    3۔ رب کے حضور زیادہ سے زیادہ دعائیں مانگیں۔

    اہم بات:
    نماز تراویح (قیام اللیل) پڑھ لینے کے بعد رات کے آخری حصہ میں آج کل جو عشرہ اخیرہ کی طاق راتوں میں قیام اللیل (شب بیداری) کی جاتی ہے۔ باجماعت تلاوت قرآن کا اہتمام ہوتا ہے، وعظ ونصیحت کی محفلیں سجتی ہیں، یہ سب ان طاق راتوں میں خیرو القرون میں نہیں تھا، بلکہ ان طاق راتوں میں اکیلے اکیلے عبادت کی جاتی تھی۔ اس لیے آج بھی اس چیز کی ضرورت ہے، کہ ان راتوں میں ہم اکیلے اکیلے عبادت کرکے لیلۃ القدر کو حاصل کرنے کی جستجو کریں۔ لیکن اگر کوئی باجماعت قیام اللیل (شب بیداری) کا اہتمام کربھی لیتا ہے تو جائز ہے۔ کوئی حر ج نہیں ہے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں