یا اللہ، یا سلام، یا مومن کا ورد وذکرکرنا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے طب نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ، لیکچر نمبر10 پوسٹ کیا، اور اس میں یہ لکھا ہوا ہے کہ ’’ نیند نہ آئے تب یا اللہ یا سلام یا مومن پڑهیں‘‘ تو کیا ایسا کرنا درست ہے۔

1861 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں

    أَلَا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ ۔(سورۃ الرعد:28)
    یاد رکھو اللہ کے ذکر سے ہی دلوں کو تسلی(سکون، اطمینان) حاصل ہوتی ہے

    اور شیطان کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ وہ اپنی پوری طاقت لگا کرانسان کو اللہ تبارک وتعالیٰ کے ذکر سے غافل رکھے۔ جب آپ کو نیند نہ آرہی ہو، اور آپ رب تعالیٰ کا ذکر شروع کردیں، تو یقیناً شیطان آپ کو نیند دلانے میں مدد کرتا ہے۔ کیونکہ وہ یہ نہیں چاہتا کہ یہ بندہ رب تعالیٰ کا ذکر کرتا رہے۔ لیکن ذکر وہ کرنا چاہیے، جو ثابت ہے۔ اور جس کا معنیٰ ومفہوم واضح ہو۔

    نیند نہ آنے پر لیکچر میں بتایا گیا (یا اللہ، یا سلام، یا مومن) ذکر یہ ذکر نہیں ہے۔ کیونکہ یا اللہ( کیا مطلب ہےا؟) یا سلام (کیا مطلب ہے؟) یا مومن( کیا مطلب ہے؟) ان تینوں الفاظ کا کوئی مکمل معنیٰ ومفہوم نہیں ہے ۔ کہ آپ اللہ تعالیٰ کا جو ذکر کررہے ہیں، اس کا مقصد ومطلب کیا ہے؟ اور آپ اس ذکر میں اللہ تعالیٰ سے کیا مانگ رہے ہیں یا اللہ تعالیٰ کی کیا تعریف کررہے ہیں۔

    جس طرح کہ ہمارے دور میں کچھ لوگ اللہ اللہ یا اللہ ہو اللہ ہو کے ورد کو اپنا وظیفہ بناتے ہوئے ہر وقت زبان پر جاری رکھتے ہیں اور اس عمل کو لوگوں میں شائع بھی کررہے ہیں۔ اب اللہ اللہ کا مطلب کچھ بھی نہیں بنتا کہ سوائے اللہ تعالیٰ کے نام کے۔ اسی طرح اللہ ہو اللہ ہو یعنی وہ اللہ ہے وہ اللہ ہے بھی اسی قبیل سے ہے۔کیونکہ یہاں بھی بات واضح نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ اذکار ماثورہ کے ہر وظیفہ اور ورد کا مکمل معنی بنتا ہے مثلاً استغفراللہ (میں اللہ سے بخشش طلب کرتا ہوں) اللہ اکبر (اللہ بہت بڑا ہے) الحمدللہ (سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں) لیکن اللہ اللہ یا اللہ ہو اللہ ہو کا کیا مطلب ہے؟ یہ جملہ نہیں بنتا جس سے کوئی خبر یا درخواست کا پتہ چلے۔ اس لیے ماثور وظائف کو اختیار کیا جائے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں