نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم معراج کے وقت کہاں تھے
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج کرائی جانے لگے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت کہاں سکون پذیر تھے؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج کرائی جانے لگے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم حطیم میں لیٹے ہوئے تھے۔ اور حطیم کوبہت سے لوگ حجر اسماعیل کا نام دیتے ہيں حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ اسماعیل علیہ السلام تواس کے بارہ میں جانتے تک نہ تھے، اورنہ ہی یہ ان کا گوشہ ہے، بلکہ یہ تواس وقت بنا جب قریش نے بیت اللہ کی تعمیر کی اوران کے پاس خرچہ کم ہوگیا تواوروہ ابراہیم علیہ السلام کی بنیادوں پرپورے کعبہ کی تعمیر نہ کرسکے توانہوں نے اس جانب کوباہرنکال دیا اوراسے حطیم اورحجر کہا جانے لگا ، لہذا اسماعیل علیہ السلام کواس کے بارے میں کوئى علم نہيں اورنہ ہی ان کا اس میں کوئى عمل ہی شامل ہے۔
واقعہ معراج کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کہاں تھے؟ بخاری کی حدیث سے ثابت ہے کہ
أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَهُمْ عَنْ لَيْلَةِ أُسْرِيَ بِهِ بَيْنَمَا أَنَا فِي الْحَطِيمِ ۔(بخاری:3887)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے شب معراج کا واقعہ بیان کیا ، آپ نے فرمایا کہ میں حطیم میں لیٹا ہوا تھا ۔
واللہ اعلم بالصواب
وضاحت:
بخاری اور مسلم میں دو رایات ہیں ایک میں
أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَهُمْ عَنْ لَيْلَةِ أُسْرِيَ بِهِ بَيْنَمَا أَنَا فِي الْحَطِيمِ ۔(بخاری:3887)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے شب معراج کا واقعہ بیان کیا ، آپ نے فرمایا کہ میں حطیم میں لیٹا ہوا تھا ۔
اور دوسری میں یہ بات ہے کہ
بخاری و مسلم کی ایک روایت حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ سے ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
میں مکہ میں تھا، میرے گھر کی چھت کھولی گئی او رجبرائیل آئے۔
دونوں کے متعلق مولانا سلیمان ندوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
ہمارے نزدیک اس کی صحیح تعبیر یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خانہ کعبہ میں آرام فرما تھے، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو مشاہدہ یہ کرایا گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں ہیں، اس کی چھت کھلی جبرائیل علیہ السلام آئے۔”(سیرت النبیؐ ، ج3 ص311)
واللہ اعلم بالصواب