مخصوص ایام، جمعہ کا دن اور گھر میں ذکر واذکار
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ جو خواتین خاص ایام سے گزر رہی ہوتی ہیں، اور وہ نماز جمعہ نہیں پڑھ سکتی ہوتیں تو کیا وہ اس ٹائم گھر میں اس نیت سے ذکرواذکار کرسکتی ہیں کہ آج جمعہ کا دن ہے۔؟
جواب ( 1 )
جواب:
بہن! سب سے پہلے تو آپ یہ جان لیں کہ جو انسان حالت صحت میں جو جو بھی نیک اعمال کرتا ہے، جب بیماری یا کسی شرعی عذر کی وجہ سے وہ اعمال نہیں کرپاتا، جو وہ حالت صحت میں کررہا ہوتا ہے۔ تو پھر اس کو رب تعالیٰ کی طرف سے انہیں اعمال کا ثواب دیا جارہا ہوتا ہے۔ جو وہ حالت صحت میں کررہا تھا۔ اور یہ رب تعالیٰ کی بہت بڑی رحمت ہے۔
باقی جہاں تک آپ کا سوال ہے تو خاص ایام میں عورت خطبہ جمعہ سننے اور اجتماعتی دعا کی غرض سے جس مسجد میں نماز جمعہ ہورہا ہو، اس سے ملحقہ جگہ پر جاسکتی ہے، جو مسجد نہ ہو۔ کیونکہ خاص ایام میں خواتین کا مساجد میں جانا، بیٹھنا حرام ہے۔ ہاں وہ مساجد سے گزرسکتی ہیں۔اور پھر اجتماعی دعا میں شرکت کرسکتی ہے۔ لیکن اگر وہ نماز جمعہ کےلیے خطبہ جمعہ سننے یا پھر اجتماعی دعا وغیرہ کی نیت سے مسجد کی طرف نہیں گئی تو پھر گھر میں خاص اس نیت سے کہ جمعہ کا دن ہے، میں جمعہ نہیں پڑھ سکتی تو اس کے متبادل گھر میں ہی ذکر واذکار کرلوں؟ تو یہ نیت درست نہیں، کیونکہ اس کا اثبات نہیں، لیکن آپ ویسے مخصوص ایام میں ہر ٹائم ذکر واذکار کرسکتی ہیں چاہے وہ جمعہ کا دن ہو یا جمعہ کے علاوہ دن ہوں، اس میں کوئی ممانعت نہیں ہے۔ اور خاص نیت کی بات اس لیے کی جارہی ہے کیونکہ اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہوتا ہے۔ اور عبادت کی غرض ونیت سے کسی فعل کو انجام دینا، اس کےلیے شرعی دلیل کی ضرورت ہوتی ہے۔
واللہ اعلم بالصواب