نانا کی جائیداد میں یتیم نواسوں کا حصہ

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا نانا کی جائیداد میں یتیم نواسوں کا کوئی حصہ ہے؟

281 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! اگرنانا کے ورثاء میں اصحاب الفروض اورعصبات نہ ہوں تو پھر نواسا اور نواسی کو حصہ ملے گا۔ ورنہ نہیں۔ باقی ورثاء میں سے جو رشتے دار وراثت کے حق دار نہیں لیکن وہ مستحق امداد ہیں، تو تقسیم کے وقت ان کو بھی ان کی دلجوئی اور ہمدردی کے طور پر کچھ دے دینا چاہیے۔ باقی اگرجس شخص کی زندگی میں اس کے نواسے یتیم ہوجائیں تو شریعت کے مطابق اس کےلیے دو راستے کھلے ہیں۔

    پہلا راستہ یہ کہ ان کو بطورہبہ جائیداد میں سے کچھ حصہ دے دے یا مالی تعاون فراہم کر دے۔ کیونکہ اسے اپنی زندگی میں اپنی جائیداد اور اپنے اموال میں ہر قسم کا تصرف کرنے کا حق حاصل ہے۔ بشرطیکہ اس میں ورثاء کو ان کے حق سے محروم کرنے کی بدنیتی شامل نہ ہو۔

    دوسرا راستہ یہ کہ کسی وجہ سے اگر ایسا کرنا ممکن یا مفید نہ ہو تو ایک تہائی مال میں سے ان کے لیے وصیت کی جا سکتی ہے اور ایسی حالت میں ایسے صاحب حیثیت شخص کو جس کے یتیم پوتے، نواسے ہوں، اپنا حق وصیت اسے ضرور استعمال کرنا چاہئے۔ کیونکہ وصیت کرنے کا حکم ہے جسے بعض علماء نے فرض بھی کہا ہے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں