سانس کے مریض، روزہ کی حالت اوراسپرے کا استعمال

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ سانس کے مریض انہیلرکےذریعے اسپرے کا استعمال کرسکتے ہیں؟

275 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! دمہ کے مریضوں کے لئے اسپرے کی ضرورت پڑتی ہے، یہ ان کی سخت ترین مجبوری ہے، اور اسلام میں قاعدہ ہے کہ آدمی جس چیز کا مضطر ہوتا ہے اس کے لئے اس چیز کا استعمال جائز ہے۔ ارشاد باری تعالی ہے:

    وَقَدْ فَصَّلَ لَكُمْ مَا حَرَّمَ عَلَيْكُمْ إِلَّا مَا اضْطُرِرْتُمْ إِلَيْهِ۔ (الأنعام:119)
    اورجو چیزیں اس نے تمہارے لئےحرام ٹھہرا دی ہیں وہ ایک ایک کر کے بیان کر دی ہیں (بے شک ان کو نہیں کھانا چاہیے) مگر اس صورت میں کہ ان کے (کھانے کے) لیے ناچار ہو جاؤ۔

    لہذا دمہ کا مریض روزہ رکھتے ہوئے اسپرے کا استعمال کرے گا اور اس کا روزہ درست ہوگا۔ اور اسے رکھے گئے روزہ کی قضا نہیں کرنی پڑے گی ۔

    مستقل فتوی کمیٹی ( اللجنۃ الدائمۃ ) کے علماء کرام کا کہنا ہے:

    مریض جودمہ کی دوا سونگھ کراستعمال کی جاتی ہے وہ سانس کے ذریعہ پھیپھڑوں تک جاتی ہے نہ کہ معدہ میں، لہذا یہ کھانا پینا نہیں اور نہ ہی اس کےحکم میں آتی ہے۔ ظاہر یہ ہوتا ہے کہ اس دوا کےاستعمال سے روزہ نہيں ٹوٹتا۔ (فتاوی اسلامیۃ:1/130)

    اسی طرح شیخ ابن عثيمین رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے:

    یہ سپرے بخار بن جاتی ہے اورمعدہ میں نہیں جاتی، اس لیے ہم یہ کہيں گے کہ آپ روزے کی حالت میں اسے استعمال کرسکتے ہيں اس میں کوئی حرج نہيں اس سے روزہ نہيں ٹوٹتا۔ ( فتاوی ارکان الاسلام: 475)

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں