محرم الحرام کے پہلے دس دن مسلسل روزے رکھنا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ اگر کوئی محرم الحرام کے پہلے دس دن مسلسل روزے رکھے تو کیا یہ درست ہے؟

314 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ رمضان المبارک کے بعد محرم کےمہینہ میں روزے افضل ہیں۔ جیسا کہ حدیث مبارکہ ہے

    عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِمْيَرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَفْضَلُ الصِّيَامِ، بَعْدَ رَمَضَانَ، شَهْرُ اللهِ الْمُحَرَّمُ۔ (مسلم:2755)
    ابو بشر نے حمید بن عبد الرحمان حمیری سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی۔کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : رمضا ن کے بعد سب سے افضل روزے اللہ کے مہینے “محرم” کے ہیں۔

    اور احادیث مبارکہ سے یہ بھی ثابت ہے کہ کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان المبارک کے علاوہ کسی بھی مکمل مہینے کے روزے نہيں رکھتے تھے۔ لہٰذا محرم الحرام میں آپ زیادہ سے زیادہ روزے تو رکھ سکتے ہیں، لیکن محرم کے پورے مہینے کے روزے نہیں رکھ سکتے۔

    دوسرا نفلی روزوں کے حوالے سے یہ بات بھی یاد رہے کہ اگرکسی میں زیادہ نفلی روزے رکھنے کی طاقت ہو تو اسےچاہیے کہ وہ ایک دن روزہ رکھے اور ایک دن چھوڑ دے۔ مسلسل نفلی روزے نہیں رکھنے چاہیے۔ جیسا کہ حدیث مبارکہ ہے

    عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صُمْ مِنْ الشَّهْرِ يَوْمًا وَلَكَ أَجْرُ مَا بَقِيَ قُلْتُ إِنِّي أُطِيقُ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ قَالَ فَصُمْ يَوْمَيْنِ وَلَكَ أَجْرُ مَا بَقِيَ قُلْتُ إِنِّي أُطِيقُ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ قَالَ فَصُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ وَلَكَ أَجْرُ مَا بَقِيَ قُلْتُ إِنِّي أُطِيقُ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ قَالَ صُمْ أَرْبَعَةَ أَيَّامٍ وَلَكَ أَجْرُ مَا بَقِيَ قُلْتُ إِنِّي أُطِيقُ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْضَلُ الصَّوْمِ صَوْمُ دَاوُدَ كَانَ يَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا۔(نسائی:2405)
    حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مہینے میں ایک روزہ رکھ لے، تجھے باقی دنوں کا ثواب مل جائے گا۔‘‘ میں نے کہا: مجھے اس سے زیادہ کی طاقت ہے۔ فرمایا: ’’پھر دو دن روزہ رکھ لے، تجھے باقی دنوں کا ثواب مل جائے گا۔‘‘ میں نے عرض کیا: مجھے اس سے زیادہ کی طاقت ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’پھر تین دن روزہ رکھ لے، تجھے باقی دنوں کا ثواب مل جائے گا۔‘‘ میں نے عرض کیا: مجھے اس سے زیادہ کی طاقت ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’چار دن روزہ رکھ لے۔ تجھے باقی دنوں کا ثواب مل جائے گا۔‘‘ میں نے کہا: مجھے اس سے زیادہ کی طاقت ہے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’افضل ترین روزہ حضرت داؤد علیہ السلام کا روزہ ہے۔ وہ ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن ناغہ کرتے تھے۔

    لہٰذا احادیث مبارکہ کو سامنے رکھتے ہوئے یہ ثابت ہوتا ہے کہ نفلی روزے اگررکھنے ہوں تو ایک دن رکھ کر دوسرے دن چھوڑ دینا چاہیے۔ اور یہی افضل ترین روزہ ہے۔ باقی اس حدیث

    أَفْضَلُ الصِّيَامِ، بَعْدَ رَمَضَانَ، شَهْرُ اللهِ الْمُحَرَّمُ۔ (مسلم:2755)
    رمضا ن کے بعد سب سے افضل روزے اللہ کے مہینے “محرم” کے ہیں۔

    سے علماء نے محرم الحرام کے پہلے دس دن مسلسل روزے رکھنا بھی مراد لیا ہے۔ لہٰذا محرم الحرام کے پہلے دس دن روزے رکھنا بھی درست ہے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں