روزے کی حالت میں خون ٹیسٹ کروانا
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا ہم روزے کی حالت میں خون ٹیسٹ کرواسکتے ہیں؟ کیا اس سے روزہ ٹوٹ تو نہیں جائے گا؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
بہن! روزے کی حالت میں آپ خون ٹیسٹ کرواسکتی ہیں، کیونکہ یہ ضرورت کی بناء پرنکالا گیا ہوتا ہے۔ اور دوسرا نہ تو یہ شرعاً روزہ توڑنے والی معروف اشیاء کی جنس میں شامل ہے اور نہ اس خون سے کسی بھی طرح کی کمزوری لاحق ہوتی ہے کیونکہ یہ بہت قلیل مقدار میں نکالا جاتا ہے۔
شیخ ابن باز رحمہ اللہ سے سوال کیا گیا کہ روزے کی حالت میں ٹیسٹ کے لیے خون حاصل کرنے کا کیا حکم ہے؟ توشيخ رحمہ اللہ کا جواب تھا کہ اس طرح کے ٹیسٹ سے روزہ فاسد نہیں ہوتا بلکہ یہ معاف ہے، اس لیے کہ یہ ضرورت کی بنا پر حاصل کیا گيا ہے، اور نہ ہی شرعاً روزہ توڑنے والی معروف اشیاء کی جنس میں شامل ہے۔ (مجموع فتاوی ابن باز: 15/ 274)۔
اورپھر اتنی قلیل مقدار میں خون کے نکالے جانے پرروزہ ٹوٹ جانے کی ہمارے پرقرآن وحدیث سے کوئی دلیل نہیں ہے۔
واللہ اعلم بالصواب