قرآن حفظ کرکے بھول جانااور اس کا گناہ
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ مکمل قرآن یا قرآن پاک کے کچھ پارے حفظ کرکے بھول جانا کیا گناہ ہے؟ اورکیا اس گناہ میں والدین بھی شامل ہوتے ہیں؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
بہن! قرآن کریم کو بھول جانے والے کے بارے میں ایک حدیث میں سخت وعید آئی ہے، لیکن وہ حدیث ضعیف ہے۔ باقی اس مسئلہ میں درست بات یہ ہے کہ اگر کوئی جان بوجھ کراپنی کوتاہی، سستی ، کتاب اللہ سے اعراض اور عدم دلچسپی کی وجہ سے بھول جاتا ہے تو ہوسکتا ہے اللہ تعالیٰ اسے گناہ سے دوچار کرے۔۔ باقی اس کے مقابلے میں دوسرا انسان جو کوشش کرتا ہے، قرآن پاک سےتعلق جوڑے رکھتا ہے۔ لیکن کسی مرض یا مشکلات یا مصروفیت وغیرہ کی وجہ سے قرآن بھول بیٹھتا ہے تو ایسا شخص گناہگار نہیں ہے۔
قرآن بھی بھلوا ديا جاتا ہے جیسا کہ حدیث مبارکہ ہے
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ ابْنُ أَبِي رَجَاءٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ سَمِعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يَقْرَأُ فِي سُورَةٍ بِاللَّيْلِ فَقَالَ يَرْحَمُهُ اللَّهُ لَقَدْ أَذْكَرَنِي كَذَا وَكَذَا آيَةً كُنْتُ أُنْسِيتُهَا مِنْ سُورَةِ كَذَا وَكَذَا۔ (بخاری:5038)
ہم سے احمد بن ابی رجاءنے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے ابو اسامہ نے بیان کیا ، ان سے ہشام بن عروہ نے ، ان سے ان کے والد ( عروہ بن زبیر ) نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہانے بیان کیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صاحب کو رات کے وقت ایک سورت پڑھتے
ہوئے سنا تو فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم کرے ، اس نے مجھے فلاں آیتیں یاد دلا دیں جو مجھے فلاں فلاں سورتوں میں سے بھلا دی گئی تھیں ۔
لہٰذا جو حافظ قرآن ہوں، ان کو یاد رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے، اورجو غیرحافظ ہوں ان کو چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ حفظ کریں۔ باقی کسی چیز کو بھول جانا یہ بھی بشری تقاضا ہے، جیسا کہ حدیث مبارکہ ہے
إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُكُمْ، أَنْسَى كَمَا تَنْسَوْنَ۔(بخاری:401)
میں تو تمہارے ہی جیسا آدمی ہوں، جس طرح تم بھولتے ہو میں بھی بھول جاتا ہوں۔
لیکن ایسے لوگوں پر تعجب اورافسوس ہے، جو قرآن مجید کو بھول جانے کی وجہ سے یاد ہی نہیں کرتے۔ اورخیرسے اپنے آپ کو محروم کرلیتے ہیں۔ ان کےلیے عرض ہے کہ اللہ تعالیٰ کی کتاب کو یاد کریں اور پھر مقدور بھراسے یاد رکھنے کی کوشش کریں اورپڑھتے رہیں۔ جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےقرآن مجید کو یاد رکھنے کا حکم دیتے ہوئے فرمایا:
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تَعَاهَدُوا الْقُرْآنَ فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَهُوَ أَشَدُّ تَفَصِّيًا مِنْ الْإِبِلِ فِي عُقُلِهَا۔ (بخاری:5033)
ہم سے محمد بن علاء نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابو اسامہ نے بیان کیا ، ان سے برید نے ، ان سے ابوبردہ نے اور ان سے ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قرآن مجید کا پڑھتے رہنا لازم پکڑلو “ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے وہ اونٹ کے اپنی رسی تڑوا کر بھاگ جانے سے زیادہ تیزی سے بھاگتا ہے۔
لہٰذا قرآن پاک کو حفظ کرنا چاہیے، اسے یاد رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے، قرآن کریم تعلق برقرار رکھنا چاہیے۔ باقی بتقاضائے طبیعت، شرعی عذریا دیگراہم کاموں میں مصروفیت کی وجہ سے بھول بھی جائے تو کوئی گناہ نہیں۔
واللہ اعلم بالصواب