تعویذ کی پرچی پھاڑ دینے سے کیا نقصان ہوگا؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ جب وہ قرآن پاک پڑھ رہی تھی تو دو پرچیاں گریں، جوکہ تعویذ تھے، جن میں ایک تعویذ کی پرچی یا علی، یا فاطمہ وغیرہ اوردوسری پرچی پر ڈبہ بناہوا تھا، اور اس میں کچھ لکھا ہوا تھا۔ بہن نے ان دونوں تعویذوں کے ٹکڑے ٹکڑے کیے، اور پھینک دیئے۔ پھر سات مرتبہ سورت فاتحہ، تین تین بار آخری قل پڑھ لیے۔ تو کیا تعویذ کا پھاڑنا اور اسے پھینک دینا درست ہے؟ کیا اس سے کوئی نقصان تو نہیں ہوگا؟

455 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:
    بہن! تعویذ کے حوالے سے حدیث مبارکہ ہے کہ

    عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ الرُّقَى وَالتَّمَائِمَ وَالتِّوَلَةَ شِرْكٌ قَالَتْ قُلْتُ لِمَ تَقُولُ هَذَا وَاللَّهِ لَقَدْ كَانَتْ عَيْنِي تَقْذِفُ وَكُنْتُ أَخْتَلِفُ إِلَى فُلَانٍ الْيَهُودِيِّ يَرْقِينِي فَإِذَا رَقَانِي سَكَنَتْ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ إِنَّمَا ذَاكَ عَمَلُ الشَّيْطَانِ كَانَ يَنْخُسُهَا بِيَدِهِ فَإِذَا رَقَاهَا كَفَّ عَنْهَا إِنَّمَا كَانَ يَكْفِيكِ أَنْ تَقُولِي كَمَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَذْهِبْ الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ اشْفِ أَنْتَ الشَّافِي لَا شِفَاءَ إِلَّا شِفَاؤُكَ شِفَاءً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا- (ابوداؤد:3883)
    سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا : دم جھاڑ، گنڈے منکے اور جادو کی چیزیں یا تحریریں شرک ہیں ۔ ان کی اہلیہ نے کہا : آپ یہ کیوں کر کہتے ہیں ؟ اللہ کی قسم ! میری آنکھ درد کی وجہ سے گویا نکلی جاتی تھی تو میں فلاں یہودی کے پاس جاتی اور وہ مجھے دم کرتا تھا ۔ جب وہ دم کرتا تومیرا درد رک جاتا تھا ۔ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا : یہ شیطان کی کارستانی ہوتی تھی ۔ وہ تیری آنکھ میں اپنی انگلی مارتا تھا ، تو جب وہ ( یہودی ) دم کرتا تو ( شیطان ) باز آ جاتا تھا ۔ حالانکہ تجھے یہی کچھ کہنا کافی تھا جیسے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہا کرتے تھے

    أذهب الباس رب الناس ، اشف أنت الشافي ، لا شفاء إلا شفاؤك ، شفاء لا يغادر سقما
    اے لوگوں کے رب ! دکھ دور کر دے، شفاء عنایت فرما، تو ہی شفاء دینے والا ہے، تیری شفاء کے سوا کہیں کوئی شفاء نہیں، ایسی شفاء عنایت فرما جو کوئی دکھ باقی نہ رہنے دے ۔

    اس طرح کی شرکیہ تعویذوں کو ضائع کردینا چاہیے، کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ باقی آیۃالکرسی، سورۃ فاتحہ، معوذتین اس طرح کی جو دعائیں ہیں، وہ پڑھتے رہنا چاہیے۔ اور آپ مزید ان کتب کا مطالعہ فرمائیں، جس سے مزید رہنمائی، دعائیں اور اس طرح کی چیزوں سے بچنے کے طریقے ملیں گے۔ ان شاءاللہ

    تعویذ اور دم قرآن و حدیث کی روشنی میں
    http://goo.gl/hOaCbD

    تعویذ گنڈوں اور جنات وجادو کا علاج
    http://goo.gl/p73yCt

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں