شوہر کا بیوی کےلیے عمرہ کرنا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ میرے شوہر عمرہ کے لیے گئے ہیں کیا وہ میری طرف سے بھی عمرہ کر سکتے ہیں؟

270 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! جب کسی میں درج ذیل باتیں ہوں، تو پھر اس کی طرف سے دوسرا شخص یا عورت عمرہ کرسکتی ہے۔

    1۔ بڑھاپا ہو، حج وعمرہ کے احکامات ادا نہ ہوسکتے ہوں۔
    2۔ ایسی بیماری ہو کہ جس سے شفایابی کی کوئی امید نہ ہو۔
    3۔ ایسا جسمانی عذر ہو کہ جس وجہ سے حج وعمرہ کے احکام اداء نہ ہوسکتے ہوں۔

    توان صورتوں میں دوسرے کےلیے حج یا عمرہ کیا جاسکتا ہے۔ لیکن اگر ان میں سے کوئی ایک چیز بھی نہ ہو۔ تو پھرکسی دوسرے کےلیے حج یا عمرہ نہیں کیا جاسکتا۔ جیسا کہ دائمی فتاوی کمیٹی کے علماء سے پوچھا گیا کہ کیا کسی کےلیے جائز ہے کہ وہ مکہ سے دور رہائش پذیر اپنے کسی رشتہ دار کی طرف سے عمرہ یا حج کرے؟ کیونکہ اس کے پاس حج وعمرہ پر آنے کےلیے اخراجات نہیں؟ تو انہوں نے جواب دیا: آپ کے سوال میں مذکور رشتہ دار پر حج وعمرہ اس وقت تک واجب نہیں جب تک وہ مالی طور پر حج یا عمرہ کی طاقت نہ رکھتا ہو، اور اس کی طرف سے حج یا عمرہ کرنا جائز نہیں ہے۔ اس لئے کہ اگر وہ خود مشاعر تک پہنچ جائے تو وہ خود ہی ان کی دائیگی کر سکتا ہے، کیونکہ حج وعمرہ میں نیابت میت یا پھر جسمانی طور پر عاجز شخص کی طرف سے ہوتی ہے۔ (فتاوى اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والإفتاء:11/52)

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں