واقعہ معراج کتنی بار پیش آیا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بعض لوگ کہتے ہیں کہ واقعہ معراج ایک سے زائد بار پیش آیا ہے، اس کی کیا حقیقت ہے؟

438 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    صحیح اور مستند روایات کے مطابق اور جمہور علماء کی رائے کے موافق معراج کا واقعہ ایک مرتبہ ہی پیش آیا جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بیت المقدس اور پھر آسمانوں تک گئے روایات کی جزئیات میں اختلاف کو رفع کرنے کے لیے بعض لوگوں نے متعدد دفعہ معراج کا ذکر کیا حالانکہ مستند روایات میں اس کا اشارہ بھی نہیں ہے۔ ( شرح مواهب اللدنیة جلد اوّل صفحہ 255 بحوالہ سیرت النبیؐ، جلد سوم صفحہ 297)

    اسراء او رمعراج کے الگ ہونے کے متعلق شاذ اقوال ہیں لیکن صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین ومحدثین علماء امت اور متکلمین کی عظیم اکثریت اس بات پر متفق ہے کہ بیت المقدس اورپھر آسمانون تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی رات میں تشریف لے گئے۔ کسی بھی واقعہ کےمتعلق جزئیات میں معمولی اختلاف ہو یا کسی واقعہ کو مختلف راویوں سے لیں یا مختلف مواقع پر خود بیان کریں توترتیب واقعات اور دیگر جزئی امور میں کئی قسم کے اختلافات عام مشاہدے کی بابت ہے لیکن اس کے باوجود اس کے اہم اجزاء کے وقوع میں شک نہیں ہوسکتا۔ یہی چیز واقعہ معراج کے متعلق ہے۔ واقعہ معراج کے متعلق حافظ ابن کثیررحمہ اللہ نے لکھا ہے:

    ھٰذا بعید جدا ولم ینقل ھٰذا عن أحد من السلف ولو تعدد ھٰذا التعدد لا …….النبي أمةالخ۔(تفسیر ابن کثیر جلد 3 ص22 سہیل اکیڈمی لاہور)
    یہ بہت بعید از قیاس بات ہے سلف میں سے کسی نے یہ نقل نہیں کیا اگر واقعہ معراج کئی دفعہ پیش آتا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کو بتاتے ، لوگ بھی اس کو کئی بار نقل کرتے۔

    لہٰذا واقعہ معراج ایک ہی بار پیش آیا ہے، متعدد بار نہیں

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں