کیا انگوٹھی میں عقیق پتھرپہننا سنت ہے

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انگوٹھی میں عقیق پتھرپہنا تھا؟ اور کیا ہم سنت سمجھ کر عقیق پتھرپہن سکتے ہیں؟

1030 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! انگوٹھی میں عقیق پتھر سمیت تمام پتھر ہر مسلمان مرد وعورت کے لیے پہننا جائز ہیں، شرعاً کوئی ممانعت نہیں ہے۔ لیکن ان کا ناموں اور ستاروں وغیرہ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ اگر کوئی ایسی باتیں کرتا ہے تویہ اس کی جہالت ہے۔ باقی انگوٹھی میں نگینہ لگانے کے حوالے سے صحیح مسلم میں حدیث ہے

    حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ الْمِصْرِيُّ أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ قَالَ كَانَ خَاتَمُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ وَرِقٍ وَكَانَ فَصُّهُ حَبَشِيًّا۔ (مسلم:5486)
    عبداللہ بن وہب مصری نے کہا:مجھے یونس بن یزید نے ابن شہاب سے خبر دی،کہا:مجھے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حدیث بیان کی،کہا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی چاندی کی تھی اور اس کانگینہ حبش کاتھا۔

    اس حدیث میں مذکور حبشی نگینہ کون سا تھا ؟ اس بارے علماء کے متعدد اقوال ہیں، ان میں سے ایک قول ’’عقیق‘‘ کا بھی ہے۔ (شرح نووی)۔ لیکن سنن ترمذی میں ایک حدیث ہے کہ

    كَانَ خَاتَمُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ فِضَّةٍ فَصُّهُ مِنْهُ۔ (ترمذی:1740)
    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی چاندی کی تھی، اس کا نگینہ بھی اسی (یعنی چاندی) کاتھا۔

    اب یہ دو احادیث بظاہر ایک دوسرے کی معارض ہوگئی ہیں کہ صحیح مسلم کی حدیث میں ہے کہ نگینہ(ایک قول کے مطابق عقیق) حبش کا تھا۔ اور اس ترمذی کی حدیث میں ہے کہ نگینہ چاندی کا تھا۔ تو ان دونوں احادیث میں تعارض نہیں ہے، کیوں کہ ایک احتمال یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دوقسم کی انگوٹھیا ں تھیں، ایک میں نگینہ(عقیق) حبش کا لگا ہوا تھا۔ اور دوسری میں نگینہ چاندی کا لگا ہوا تھا۔ یا اس میں یہ بھی احتمال ہے کہ نگینہ چاندی کا تھا، حبشہ کی جانب نسبت کی وجہ یہ ہے کہ حبشی نقش ونگار یا طرز پر بنا ہوا تھا۔

    باقی جہاں تک سنت سمجھ کر عقیق پہننے کی بات ہے تو ہم اس معنیٰ میں تو سنت بھی کہہ سکتے ہیں کہ یہ کام نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا۔ لیکن سنت کا جو خاص مفہوم فقہاء واصولیین کے ہاں ہے اس معنیٰ میں ہم اسے سنت نہیں کہہ سکتے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں