دن او ررات کا شکریہ اور ضعیف السند ذکر
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے جو ذکر واذکار پیش کیے جارہے ہیں ان میں ایک دعا ’’اللهم ما أَصْبَح بي من نعمة أو بأحدٍ مِنْ خلقك؛ فمنك وحدك، لا شريك لك، فلك الحمد، ولك الشكر‘‘ ہے، جس کے حوالے سے لکھا ہوا ہے کہ یہ ضعیف ہے۔ تو کیا ہم پھر بھی اس پرعمل کریں؟
جواب ( 1 )
جواب:
بہن! فضائل اعمال میں اگر حدیث ضعیف ہو تو جمہور اہل علم کے نزدیک تین شرائط کی بنیاد پرعمل کیا جا سکتا ہے۔ ان کی وضاحت کرتے ہوئے حافظ ابن حجررحمہ اللہ لکھتے ہیں:
1۔ حدیث میں شدید نوعیت کا ضعف نہ پایا جاتا ہو۔
2۔ حدیث کو کسی اصل حدیث کے تحت درج کیا جائے (جو کہ صحیح ہو) اور اس پر عمل کیا جاتا ہو۔
3۔ عمل کرتے ہوئے اس حدیث کے ثابت شدہ ہونے پر یقین نہ رکھا جائے بلکہ احتیاطاً عمل کیا جائے۔
(تدریب الراوی ج 1 ص 298-299 اور فتح المغیث ج 1 ص 268)
لہٰذا اس ذکرکو پڑھا جاسکتا ہے۔ باقی جو تحقیق میں ’’ضعیف ‘‘ لکھا ہوا ہے یہ بھی اس بات کی وضاحت ہے کہ اسے یقینی طورپر ثابت شدہ ذکر نہ تسلیم کیا جائے۔ جیسا کہ تیسری شرط میں بات ہے۔
واللہ اعلم بالصواب