معراج جسمانی ہوا تھا یا روحانی

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

سوال ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج روحانی ہوا تھا، یا جسمانی؟

375 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    محقق علمائے کرام کا فیصلہ ہے کہ معراج حالت بیداری میں جسم وروح سمیت ہوا ہے اور یہی قول برحق ہے۔ اس کے چند دلائل حسب ذیل ہیں

    1۔ اس واقعہ کے بیان کے لئے اﷲ تعالی نے تعجب کا صیغہ ’سبحان‘ استعمال کیا ہے۔ اگر یہ واقعہ صرف ایک خواب ہوتا تو اس میں تعجب کی کوئی بات نہیں تھی کیونکہ خواب میں زمین وآسمان کی سیر ایک عام آدمی سے بھی ہوسکتی ہے۔
    2۔ اﷲ تعالیٰ نے واقعہ معراج کا ذکر کرتے ہوئے یہ فرمایا ہے کہ اﷲ اپنے بندے کو لے گیا، اور یہ بات معلوم ہے کہ بندہ جسم وروح دونوں کے مرکب کا نام ہے۔ قرآن کریم کی متعدد آیات میں لفظ ‘عبد’ (بندہ) جسم وروح دونوں کے مجموعے پر بولا گیا ہے۔ مثال کے طور پر سورہ طہ آیت (77) سورہ شعراء آیت(52) سورہ دخان آیت (23) سورہ بقرہ (86) وغیرہ۔
    3۔ کفار نے اس واقعہ کی تکذیب کی بلکہ بعض ضعیف الایمان مسلمانوں کے بھی قدم ڈگمگا گئے۔ اگر یہ واقعہ خواب کا ہوتا یا فقط کوئی روحانی سیر ہوتی تو اس میں ایسی حیرت کی کوئی بات نہیں تھی جس کو جھٹلانے کی ضرورت ہو۔
    4۔ صحیحین کی روایت ہے کہ کفار نے بیت المقدس کے تعلق سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سوالات کئے تو اﷲ تعالی نے بیت المقدس کو آپ کے سامنے کردیا۔ کفارپوچھتے جاتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سامنے دیکھ دیکھ کر بتلاتے جاتے تھے۔ اگر یہ صرف خواب کی بات ہوتی تو کفار کی جانب سے بیت المقدس سے متعلق تفصیل پوچھنے کی ضرورت نہ تھی اور اگر کسی نے پوچھا بھی ہوتا تو اتنا جواب دے دینا کافی تھا کہ میں تو اپنا خواب بیان کررہا ہوں۔ اﷲ تعالی کو بیت المقدس آپ کے سامنے جلوہ گر کردینے کی کوئی ضرورت نہ ہوتی۔

    حقیقت یہ ہے کہ معراج کا سفر ایک جسمانی سفر تھا ، اس میں جو کچھ دیکھا گیا وہ عینی مشاہدات تھے، وہ کوئی روحانی سیر یا قلبی مشاہدات یا کشف یا خواب کا معاملہ نہیں تھا، اسے خواب یا روحانی سیر یا قلبی مشاہدہ قرار دینا بالکل باطل ہے ، ایسا کہنے سے اس واقعہ کی ساری اہمیت وعظمت ختم ہوجاتی ہے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں