خواتین کا بال ڈائی کروانا
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا خواتین بال ڈائی کروا سکتی ہیں؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
بہن! خواتین كے ليے بالوں كو سياہ رنگ كى بجائے كوئى اور رنگ كرنا جائز ہے، جبكہ ايسا كرنے ميں كفارعورتوں سے مشابہت نہ ہو، مثلاً يہ وہ كسى كافرہ عورت يا كافرہ عورتوں كى جماعت كا مخصوص رنگ اور بال رنگنے كا مخصوص طريقہ ہو، يا صرف ايک چٹيا كو رنگ كيا جائے تو اس وقت ان كفارعورتوں كے ساتھ مشابہت جائز نہيں۔ مگرسفيد بالوں كو سياہ ميں تبديل کرنا حرام ہے، ليكن سياہ كےعلاوہ باقى رنگ كے متعلق تو اصل جواز ہى ہے، بس شرط یہ ہے کہ وہ کسی بھی طرح کافر عورتوں کی مشابہت نہ ہو۔ کیونکہ كافرہ اور فاجرہ عورتوں كے طريقہ اور ان كى اشكال وانواع يہ حرام ہے، كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ ثَابِتٍ حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ عَطِيَّةَ عَنْ أَبِي مُنِيبٍ الْجُرَشِيِّ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ۔ (ابوداؤد:4031
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جس نے کسی قوم سے مشابہت اختیار کی تو وہ انہی میں سے ہوا ۔ “
واللہ اعلم بالصواب