کیا اسلامی رو سے سسرالیوں کی خدمت کرنا فرض ہے
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ ایک عورت کےلیے سسرالیوں کی خدمت کے حوالے سے کیا احکامات ہیں؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
بہن! شرعا ًاور قانوناً بہو پر سسرالیوں کی خدمت لازمی نہیں ہے، کیونکہ اسلامی شریعت میں ایسی کوئی دلیل نہیں ہے، جس سے یہ معلوم ہوتا ہو کہ بہو پر ساس کی خدمت کرنا لازم ہے، لیکن اخلاقی طور پر اگر وہ اپنی ساس، سسر وغیرہ کی خدمت کرے تو اس کے لیے بہتر اور باعث اجر ہو گا۔ کیونکہ اگر میاں بیوی ایک دوسرے کے والدین کا ادب واحترام کریں تو دونوں کے دلوں میں ایک دوسرے کی عزت واحترام بڑھتا ہے۔ زندگی کو جنت بنانے کا بہترین طریقہ ہے کہ میاں بیوی ایک دوسرے کو اپنے والدین کی طرح سمجھیں، کوئی فرق نہ کریں تو ہزاروں مسائل جو آج کل کافی گھروں میں چل رہے ہیں حل ہو سکتے ہیں۔ گھروں میں لڑائی جھگڑوں کی زیادہ وجوہات کی وجہ یہی ہیں کہ میاں بیوی ایک دوسرے کے والدین کو اپنے والدین کی طرح نہیں سمجھتے، جس کی بنا پر ایک دوسرے میں نفرتیں جنم لیتی ہیں اور یہ معاملات بڑھتے بڑھتے بعض اوقات میاں بیوی میں علیحدگی کا سبب بن جاتے ہیں۔ اس لیے بہتر یہی ہے کہ ایک دوسرے کے والدین کی خدمت کو اپنا اخلاقی فرض سمجھیں، پھر دیکھیں زندگی کتنی خوشگوار گزرتی ہے۔
واللہ اعلم بالصواب