کیا خواتین کا الٹی مانگ نکالناگناہ ہے

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا خواتین کا الٹی مانگ نکالنا گناہ ہے؟

451 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! حدیث مبارکہ ہے۔

    عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: كُنْتُ إِذَا أَرَدْتُ أَنْ أَفْرُقَ رَأْسَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, صَدَعْتُ الْفَرْقَ مِنْ يَافُوخِهِ، وَأُرْسِلُ نَاصِيَتَهُ بَيْنَ عَيْنَيْهِ۔(ابوداؤد:4189)
    ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بالوں میں مانگ نکالنے لگتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر کے بیچوں بیچ سے نکالتی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی کے بالوں کو آپ کی آنکھوں کے سامنے لٹکاتی ( یعنی پھر انہیں آدھو آدھ کر دیتی ) ۔

    اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ مانگ سیدھی نکالی جائے، الٹی نہ نکالی جائے۔اور پھر سر کے بالوں میں ایک جانب (الٹی) سے مانگ نکالنا، تو یہ کافرعورتوں کے ساتھ مشابہت بھی ہے، اور رسول الله صلى الله عليه وسلم سے کافروں کی مشابہت اختيار کرنے سے ممانعت ثابت ہے۔ جیسا کہ
    حدیث مبارکہ ہے

    عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ۔(ابوداؤد:4031)
    ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جس نے کسی قوم سے مشابہت اختیار کی تو وہ انہی میں سے ہوا۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں