بھنویں بنوانا
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
سوال :
کیا بھنویں بنوا سکتے ہیں ؟ کوئی گناہ تو نہیں ؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب :
عورت کے لیے محض زیب وزینت کے لیے بھنویں بنانا جائز نہیں اور یہ حکم سب عورتوں کے لے ہے ، جو عورت شرعی پردہ کرے، اس کے لیے بھی یہی حکم ہے ،اور جو نہ کرے اس کے لئے بھی یہی حکم ہے۔ خاوند اجازت دے یا نہ دے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، بہرحال عورت کے لیے بھنویں بنانا جائز نہیں۔ عورت پر خاوند کے لیے چہرے کا بناؤ سنگھار شرعی حدود میں رہتے ہوئے ضروری ہے ، زیب وزینت میں خلاف شرع کام کی اجازت نہیں۔
حدیث شریف میں ہے کہ ایسی عورت پر الله تعالیٰ لعنت بھیجتے ہیں ۔
’’ يلعن المتنمصات والمتفلجات والموتشمات اللاتي يغيرن خلق الله عز وجل . ‘‘ (سنن نسائی5108)
لعنت کی گئی ہے چہرے کے بالوں کو اکھاڑنے والیوں پر ، دانتوں کو رگڑنے والیوں پر اور گوندنے والیوں پر جو اللہ کی خلق کو بدل دیتی ہیں۔
ہاں البتہ چہرے پر اگر زائد بال اُگ آئے ہوں ، تو ان بالوں کو صاف کرسکتی ہے ۔کیونکہ وہ ایک مجبوری ہے۔
واللہ اعلم بالصواب