میت کے نیل پالش کا لگا ہونا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ اگر کسی لڑکی کا انتقال ہوجاتا ہے اور اس کے نیل پالش لگی ہو تو کیا اس کا غسل ہو جائیگا ؟

450 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن ﷲ تعالیٰ نے قرآن حکیم میں ارشاد فرمایا :

    يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلاَةِ فَاغْسِلُواْ وُجُوهَكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ إِلَى الْمَرَافِقِ وَامْسَحُواْ بِرُؤُوسِكُمْ وَأَرْجُلَكُمْ إِلَى الْكَعْبَينِ.
    المائدة، 5 : 6
    ’’اے ایمان والو! جب (تمہارا) نماز لے لیے کھڑے (ہونے کا ارادہ) ہو تو (وضو کے لیے) اپنے چہروں کو اور اپنے ہاتھوں کو کہنیوں سمیت دھو لو اور اپنے سروں کا مسح کرو اور اپنے پاؤں (بھی) ٹخنوں سمیت (دھو لو)۔‘‘

    قرآنی ارشاد میں مذکور جو چار فرائضِ وضو ہیں ان میں سے ایک فرض ہاتھوں کو کہنیوں سمیت دھونا ہے۔ اگر ناخن پالش لگی ہو تو فرض پورا نہ ہونے کی وجہ سے وضو نہیں ہوگا کیونکہ نیل پالش لگانے سے ناخنوں کی جلد پر ایک تہہ جم جاتی ہے جس سے پانی ناخنوں تک نہیں پہنچتا۔ لہٰذا فرض ساقط ہونے کے باعث وضو نہ ہوا اور اگر حالتِ جنابت ہو تو اس صور ت میں سارے جسم کا دھونا فرض ہو گا، ناخن پالش کی وجہ سے نہ وضو ہو گا نہ غسل۔
    اسی طرح فوت ہونے کے بعد میت کو وضو اور غسل کرایا جاتا ہے تو جب وضو ہی نہیں تو غسل کیسے اس لئے پہلے نیل پالش کو ریمور سے صاف کرنا ہو گا پھر میت کو گسل کرانا ہوگا لیکن
    کیانیل پالش کے بغیر ہمارا گزارہ نہین ہوتا اللہ ہمیں ایسے فیشن سے بچائے کہ ناپاکی کی حالت میں خالق کائنات سے ملنا ہو اللہ تعالی ہمیں پاک صاف مکمل ایمان کے ساتھ دنیا سے اٹھائے آمین
    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں