کیا سرمیں تیل لگانا سنت ہے

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا سر میں تیل لگانا سنت ہے؟

467 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! اسے ہم سنت عادیہ (عادت مبارکہ) کہتے ہیں۔ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سرمیں تیل لگاتے تھے، جیسا کہ ایک حدیث کچھ اس طرح ہے کہ

    عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ:كُنْتُ أُرَجِّلُ رَأْسَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم َ وأنا حائض۔ (مختصر الشمائل المحمدية:25)
    حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں حیض کی حالت میں (بھی) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سر میں تیل لگا لیا کرتی تھی۔

    اسی طرح حدیث سے یہ بھی ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی بالوں میں تیل نہیں بھی لگاتے تھے، جیسا کہ حدیث کچھ اس طرح ہے

    عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ سِمَاكٍ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ، يَقُولُ: ” كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ شَمِطَ مُقَدَّمُ رَأْسِهِ وَلِحْيَتِهِ، وَكَانَ إِذَا ادَّهَنَ لَمْ يَتَبَيَّنْ۔(مسلم:6084)
    اسرائیل نے سماک سے روایت کی کہ انھوں نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر اور ڈاڑھی کا آگے کا حصہ سفید ہو گیا تھا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم تیل ڈالتے تو سفیدی معلوم نہ ہوتی ۔

    ہاں اگرکوئی اس نیت سے سرمیں تیل لگاتا ہے، اسی طرح آنکھوں میں سرمہ ڈالتا ہے کہ یہ میرے پیرومرشد حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ تھی، اورمیں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع وپیروری میں یہ کررہا ہوں تو ان شاءاللہ اسے اس پرثواب ملے گا۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں