پرائزبانڈ رکھنا کیسا ہے، حلال یا حرام

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا پرائزبانڈ رکھنا صحیح ہے؟

540 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    محترم بہن یہ جوا اور سود کی قسم ہے، لہذا حرام اور ناجائز ہے۔ یہ جوا اس شکل میں ہے کہ مختلف لوگ ایک برابر رقم لگاتے ہیں لیکن نتیجہ کسی کو زیادہ اور کسی کو کم اور کسی کو کچھ بھی نہیں ملتا، اسی طرح اس میں جوا کی ایک اور شکل بھی ہے کہ سارے ہی یہ سوچ کر بانڈ لیتے ہیں کہ شاید میرا انعام نکل آئے، نکل آئے تو واہ واہ نہ نکلے تو …… اور یہ کیفیت بھی جوا ہونے کی بین دلیل ہے۔ اور اس میں سود کا پہلو کچھ اس طرح ہے کہ رقم جمع کروا کر صرف نفع حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ نقصان میں شرکت نہیں کی جاتی۔ یعنی صرف نفع ہی نفع حاصل ہوتا ہے۔ تو لہٰذا یہ بھی غیرطے شدہ سود ہے۔

    بعض لوگ اسے انعام کہہ کر جائز سمجھتے ہیں، اور جواز کے قائل بھی ہیں مگریہ جان لینا چاہیے کہ اس طریقہ کے ساتھ دی جانے والی رقم کو کسی صورت میں انعام نہیں کہاجاسکتا کیونکہ

    1۔ انعام کارگردگی یا اعلیٰ خدمات کاصلہ ہوتا ہے جبکہ اس میں ایسا نہیں ہوتا۔
    2۔ انعام حاصل کرنے والے سے کچھ وصول نہیں کیا جاتا جبکہ یہاں شمولیت کے لئے کچھ نہ کچھ دینا پڑتا ہے۔
    3۔ انعام میں کچھ وجوہ ترجیح ہوتی ہے۔ جبکہ یہاں کامیابی کی بنیاد محض ”اتفاق” ہے۔

    قسمت آزمائی کا سہارا لےکر اسے درست کہنا صحیح نہیں، کیوں کہ وہ قسمت آزمائی جس کی بنیاد محض وہم وگمان اور اتفاقی امر پر ہو وہ ناجائز ہے جیسا کہ قرآن کریم میں تیروں کے ذریعے قسمت آزمائی کو حرام ٹھہرایا گیا ہے فرمان ربانی ہے:

    وَأَن تَسْتَقْسِمُوا بِالْأَزْلَامِ۔(سورۃ المائدۃ:3)
    تمہارے لئے یہ بھی حرام ہے کہ تم پانسوں کے ذریعے اپنی قسمت معلوم کرو۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں