لے پالک بچے کے نام کے ساتھ عورت کا نام لکھنا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ میرے پڑوس میں ایک عورت نے اپنے بھائی کا بیٹا پالا، اس کی ماں فوت ہوگئی تھی۔ اب بچے کا جب نرسری میں ایڈمیشن کروایا جانے لگا تو برتھ سرٹیفکیٹ پہ پھوپھا کا نام لکھ دیا گیا۔ اس بارے رہنمائی فرمائیں

416 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! اصل والد اور اصل والدہ بارے اگر سب کو علم ہو، اور سب کو بتایا بھی جائے، تو پھر کاغذی طور کہیں بچے کے والد یا والدہ کی جگہ کسی اور کا نام لکھ بھی لیا جائے تو کوئی حرج نہیں۔ لیکن یہ ضروری ہے کہ بچے کو بھی علم ہونا چاہیے اور پھر جاننے والے لوگوں کوبھی۔ کہ اس کے والد اور والدہ کون ہیں؟
    اور پھر بتایا بھی جائے۔ اور یہ جواز اس صورت میں ہے، جب نام تبدیل کرنے میں کوئی حرج ہو۔ لیکن اگر نام تبدیل ہوسکتا ہو، اور کوئی حرج بھی نہ ہو تو پھر حقیقی والد کا نام لکھنا ضروری ہوتا ہے۔ اور یہاں صورت حال بھی کچھ اسی طرح ہے کہ حقیقی والد کا نام بآسانی لکھوایا جاسکتا ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ اپنے اصل والد کا ہی نام بچے کے نام کے ساتھ لکھوائیں۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں