نماز کے دوران بچے کو اٹھا کر ایک طرف کرنا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ میری 4 سال کی بیٹی ہے، جس کو نماز پڑھتے ہوئے ساتھ کھڑا کردیتی ہوں، تاکہ اسے نماز کی عادت پڑ جائے۔ دوران نماز کبھی وہ باتیں کرنے لگ جاتی ہے، کبھی وہ کھیلنے لگ جاتی ہے۔ اسی طرح چھوٹا بیٹا نماز میں ٹانگوں سے آکر لپٹ جاتا ہے۔ تو سجدہ کرتے ہوئے مجھے ان کو ایک طرف کرنا ہوتا ہے تو کیا نماز میں بچوں کو ایک طرف کرنا تاکہ سجدہ وغیرہ کیا جاسکے درست ہے؟

581 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! سب سے پہلے تو آپ یہ جان لیجیے کہ بچوں کی تربیت اور پھر ان کو نماز کی تعلیم دینا بہت ضروری ہے۔ جیسا کہ حدیث میں آتا ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

    مُرُوا الصَّبِيَّ بِالصَّلَاةِ إِذَا بَلَغَ سَبْعَ سِنِينَ، وَإِذَا بَلَغَ عَشْرَ سِنِينَ فَاضْرِبُوهُ عَلَيْهَا۔(ابوداؤد:494)
    بچہ جب سات سال کا ہو جائے تو اسے نماز کا حکم دو اور جب دس سال کا ہو جائے ( اور نہ پڑھے ) تو اسے مارو ۔

    جہاں تک آپ کے سوال کا تعلق ہے، تو بہن حدیث میں آتا ہے۔

    عَنْ أَبِي قَتَادَةَ الأَنْصَارِيِّ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي وَهُوَ حَامِلٌ أُمَامَةَ بِنْتَ زَيْنَبَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلِأَبِي العَاصِ بْنِ رَبِيعَةَ بْنِ عَبْدِ شَمْسٍ فَإِذَا سَجَدَ وَضَعَهَا، وَإِذَا قَامَ حَمَلَهَا۔ (بخاری:516)
    ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم امامہ بنت زینب بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ( بعض اوقات ) نماز پڑھتے وقت اٹھائے ہوتے تھے۔ ابوالعاص بن ربیعہ بن عبدشمس کی حدیث میں ہے کہ سجدہ میں جاتے تو اتار دیتے اور جب قیام فرماتے تو اٹھا لیتے۔

    لہٰذا ثابت ہوا کہ بچے کو اٹھا کر نماز پڑھنا، سجدہ کرتے ہوئے اتارنا، پھر قیام کےلیے اٹھتے ہوئے اٹھا لینا، اسی طرح سجدہ کرتے وقت بچے کو ایک طرف کرنا ان امور سے نماز فاسد نہیں ہوتی۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں