حج کے دوران عورت کا پردہ کرنا

سوال

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا حج کے دوران عورت پردہ کرے گی؟

308 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! حج میں عورت کےلیے یہ تو جائز ہے کہ وہ اپنے چہرے کو چادر سے چھپائے، لیکن اس کےلیے نقاب پہننا چائز نہیں۔نقاب جسے برقع کہا جاتا ہے۔(یعنی جسے چہرے کے ساتھ چمٹ کردونوں طرف سے باندھ دیا جاتا ہے)۔ ایسا پردہ یا نقاب احرام کی حالت میں عورت کےلیے باندھنا جائز نہیں۔
    لیکن عورت کےلیے یہ حلال وجائز ہے کہ وہ اپنی اوڑھنی وغیرہ کے ذریعے سرے سے کپڑا نیچے ڈال کر چہرہ چھپائے۔مطلب جب غیرمحرم مرد سامنے آجائیں، تو عورت اس عمل سے اپنا چہرہ چھپا سکتی ہے۔اور ایسا عمل کئی ایک صحابیات سے بھی ثابت ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ہم احرام کی حالت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کےساتھ نکلیں۔جب ہم سے کوئی قافلہ ملتا تو ہم اپنے چہرے پر کپڑا لٹکا لیا کرتی تھیں۔( سنن ابوداود حدیث نمبر 1833 ، سنن ابن ماجہ حدیث نمبر 2935 )

    شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی کہتے ہيں
    نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ وارد نہيں کہ آپ نے احرام والی عورت پرچہرہ ڈھانپنا حرام کیا ہو ، بلکہ آپ نے اس پرصرف نقاب کرنا حرام کیا ہے کیونکہ چہرے کا لباس ہے ، اورنقاب اورچہرہ ڈھانپنے میں فرق ہے ، لہذا اس بنا پر اگراحرام والی عورت سے اپنا چہرہ ڈھانپ لیا توہم کہيں گے : اس میں کوئی حرج نہيں لیکن افضل یہ ہے کہ جب اس کے ارد گرد غیرمحرم مرد نہ ہوں تووہ چہرہ ننگا رکھے۔(الشرح الممتع 7 / 153)

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں