اکیلا مرد اور اکیلی عورت کی جائداد کی تقسیم کا مسئلہ

سوال

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ اکیلا مرد ہو یا اکیلی عورت اس کی جائداد کن لوگوں میں تقسیم ہوگی؟ اسی طرح کیا ان کی جائداد سے ان کے کفن دفن کا انتظام کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟

445 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! مرد یا عورت کے فوت ہوجانے کے بعد اگر اس کے اصل وارث (ماں، باپ، بیٹا، بیٹی، شوہر/بیوی) میں سے کوئی نہیں ہیں تو پھر ان کے علاوہ دوسرے رشتے دار تو ہونگے، جن میں وراثت تقسیم کی جائے گی۔ اور اس صورت میں حکم معلوم کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ پیش آمدہ مسئلے میں میت کے جملہ رشتہ داروں کی تفصیل بتاکر مطلوبہ مسئلہ معلوم کیا جائے گا۔

    باقی میت کی تجہیز وغیرہ کے اخراجات یعنی کفن، غسل، قبر، جنازہ اٹھانے والوں کی اجرت وغیرہ تو وہ میت کے مال سے دی جاسکتی ہے۔ کوئی مضائقہ نہیں۔ اس لئے کہ یہ لازمی اخراجات ہیں، بلکہ ان اخراجات کو ( وراثت وغیرہ پر بھی) مقدم رکھا جائے گا۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں