نامحرم مرد وعورت کا نامحرم کے سرپہ ہاتھ رکھنا
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ نامحرم سے ہاتھ ملانا اگرہاتھ کا زنا ہے تو کیا ہمارے نامحرم سسرالی رشتہ دار جو ہمارے سرپرپیار دینے کےلیے ہاتھ رکھتے ہیں یا ہمیں ان کے سرپرہاتھ رکھنا پڑ جاتا ہے تو کیا وہ بھی غلط ہے؟
جواب ( 1 )
جواب:
بہن! جب عورت اور مرد ایسی عمر میں ہوں، جس عمر میں پردہ کے احکامات واجب رہتے ہیں تو اس عمر میں نامحرم مرد چاہے ہاتھ کو چھوئے، یا سرکو اسی طرح نامحرم عورت مرد کے ہاتھ کو چھوئے یا سرکو۔ دونوں طرح منع ہے۔ جیسا کہ حدیث میں ہے
فَالْعَيْنَانِ زِنَاهُمَا النَّظَرُ، وَالْأُذُنَانِ زِنَاهُمَا الِاسْتِمَاعُ، وَاللِّسَانُ زِنَاهُ الْكَلَامُ، وَالْيَدُ زِنَاهَا الْبَطْشُ، وَالرِّجْلُ زِنَاهَا الْخُطَا، وَالْقَلْبُ يَهْوَى وَيَتَمَنَّى، وَيُصَدِّقُ ذَلِكَ الْفَرْجُ وَيُكَذِّبُهُ۔ (مسلم: 2657)
آنکھوں کا زنا دیکھنا ہے، اور کان کا زنا سننا ہے، اور زبان کا زنا بولنا (باتیں کرنا) ہے، اور ہاتھ کا زنا پکڑنا ہے، اور پاؤں کا زنا چلنا ہے،اور دل تمنا کرتا اور خواہش کرتا ہے، اور شرمگاہ اس کی تصدیق یا تکذیب کرتی ہے۔
واللہ اعلم بالصواب