سورۃ المؤمنون کی پہلی دس آیات کی فضیلت

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ سورۃ المؤمنون کی پہلی دس آیات کی فضیلت احادیث کی روشنی میں بتائیں۔

414 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن سورۃ المؤمنون کی فضیلت کے حوالے سے سنن ترمذی ودیگرکتب میں یہ حدیث آئی ہے کہ

    كانَ النَّبيُّ صلَّى اللَّهُ عليهِ وسلَّمَ، إذا أُنْزِلَ عليهِ الوحيُ سُمِعَ عندَ وجهِهِ كدويِّ النَّحلِ فأُنْزِلَ عليهِ يومًا فمَكَثنا ساعةً فسُرِّيَ عنهُ فاستَقبلَ القبلةَ ورفعَ يديهِ وقالَ: اللَّهمَّ زِدنا ولا تَنقُصنا، وأَكْرِمنا ولا تُهِنَّا، وأعطِنا ولا تحرِمنا، وآثرِنا ولا تؤثِرْ علَينا، وأرضِنا وارضَ عنَّا، ثمَّ قالَ أُنْزِلَ عليَّ عشرُ آياتٍ، مَن أقامَهُنَّ دَخلَ الجنَّةَ، ثمَّ قرأَ: قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ
    حتَّى ختمَ عشرَ آياتٍ۔(سنن الترمذی:5/179)
    رسول الله صلى الله عليہ وسلم پر جب وحی نازل ہوتی تو آپ کے پاس سے شہد کی مکهیوں کی بهنبهناہٹ کی طرح آواز سنائی دیتی، ( ایک مرتبہ یہی نزول وحی کی حالت آپ پرطاری ہوئی) ہم تهوڑی دیر ٹہرے، پس آپ قبلہ کی طرف متوجہ ہوئے اوراپنے دونوں ہاتهوں کو اٹها کر یہ دعا پڑهی ’’یا الله ہمیں زیادہ دے کم نہ کر اور ہماری عزت بڑھا ذلیل نہ کہ اور ہم پر بخشش فرما، محروم نہ کر اور ہمیں دوسروں پر ترجیح دے ہم پر دوسروں کو ترجیح نہ دے اور ہم سے راضي ہو اور ہمیں بھی اپنی رضا سے راضی کردے‘‘۔ پهر فرمایا کہ مجھ پر ایسی دس آیات اتری ہیں جس نے ان کو قائم کیا تو وه جنت میں داخل ہوگا، پهر آپ نے ’’ قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ‘‘ کی تلاوت کی یہاں تک کہ اس کے بعد دس آیات مکمل فرمائیں۔

    لیکن بہن یہ روایت درست نہیں ہے۔ محدث البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو ’’ضعيف سنن الترمذي3173‘‘ میں بیان فرماکر اس پر ضعف کا حکم لگایا ہے۔ لہٰذا ثابت ہوا کہ سورۃ المؤمنون کی پہلی دس آیات کی فضیلت پر مبنی باتیں درست نہیں۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں