ظہر کی نماز کو گرمی کی وجہ سے تاخیر سے پڑھنا
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ جیسا کہ حدیث میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے گرمی کی شدت کی وجہ سے نماز کو تاخیر کیا تھا، تو کیا ہم بھی گرمی کی وجہ سے گھروں میں نماز میں تاخیرکرسکتی ہیں؟
جواب ( 1 )
جواب:
جی ہاں بہن تاخیر کی جا سکتی ہے۔ اور اس تاخیرکی صورت یہ ہوگی کہ سورج ڈھلتے ہی فوراً نماز نہ پڑھ لی جائے بلکہ تھوڑی دیر کی جائے۔حدیث میں ہے
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَبْرِدُوا بِالظُّهْرِ، فَإِنَّ شِدَّةَ الحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ۔ (بخاری:538)
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا کہا مجھ سے میرے باپ نے بیان کیا، کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ابوصالح ذکوان نے ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کے واسطہ سے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ( کہ گرمی کے موسم میں ) ظہر کو ٹھنڈے وقت میں پڑھا کرو، کیونکہ گرمی کی شدت جہنم کی بھاپ سے پیدا ہوتی ہے۔
واللہ اعلم بالصواب