ساس سسر کی خدمت کرنا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

سوال:

ساس سسر کی کس حد تک خدمت کرنی ہے، اور ماں باپ کی کس حد تک ؟؟ کیوں کہ کہا جاتا ہے کہ لڑکی شادی کے بعد ماں باپ کی خدمت نہیں کرسکتی بس ساس سسر کی خدمت کرنا اس کا حق ہے ،
اس میں کیا حقیقت ہے؟

600 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن ساس اورسسر کی خدمت کرنا آپ پر واجب تونہیں لیکن اگرآپ ان کے ساتھ حسن سلوک اوراحسان کرتے ہوئےاوراپنے خاوند کوخوش کرنے کے لیے کرتی ہیں تو یہ آپ کے لیے بہتر اور اچھا ہے ، اللہ تعالی ان شاء اللہ آپ کواس کا اجر عظيم عطا فرمائے گا ، اورپھر اس وجہ سے آپ اپنے خاوند اوراس کے گھروالوں کے سامنےدنیا میں بھی ایک مقام حاصل کریں گی ، اوران شاء اللہ آخرت میں بھی آپ کے درجات بلند ہوں گے ۔
    یہ کہنا کہ اب آپ کے والدین کا آپ پر کسی قسم کا کوئي حق نہیں رہا اس کی یہ بات بھی صحیح نہیں ، بلکہ ان کا حق صلہ رحمی اوراحسان اوران سے نیکی کرنا ابھی تک قائم ہے ، اور اسی طرح وقتا فوقتا انہیں ملنے جانا یہ بھی ان کا حق قائم ہے اورخاص کر والدین کے ساتھ ملنا اوراحسان و نیکی و صلہ رحمی کرنا ، ان کا حق توآپ کے خاوند کے حق کے ساتھ ہی ملتا ہے ۔
    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں