بالوں کا جوڑا بناکر غسل کرنا اور تین لپ پانی

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا بالوں کا جوڑا بناکر یا کیچر اور کلپ لگا کر غسل جنابت کیا جاسکتا ہے اور تین لپ پانی کتنا ہوتا ہے؟

697 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب جنابت کا غسل شروع کرتے تو پہلے اپنے ہاتھ دھوتے ، پھر دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈال کر اپنی شرم گاہ دھوتے ، پھر وضوء کرتے ، پھر پانی لے کر سر کے بالوں کو تر کرتے ، پھر تین لپ پانی کے بھر کر سر پر ڈالتے ، پھر اپنے سارے وجود کو دھوتے ، پھر اپنے پاؤں دھوتے۔ ( بخاری، كتاب الغسل، باب الوضوء قبل الغسل، مسلم واللفظ لمسلم)

    ام سلمہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ میں نے کہا:
    اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! میں اپنے سر کے بال خوب مضبوط گوندھتی ہوں۔ کیا میں انہیں غسل جنابت کے وقت کھولا کروں؟۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “ان کا کھولنا ضروری نہیں۔ تیرے لیے یہی کافی ہے کہ تین لپ پانی اپنے سر پر ڈالے، پھر اپنے سارے بدن پر پانی بہائے۔ پس تو پاک ہوجائے گی۔(صحیح مسلم، الحیض، باب حکم ضفائر المغتسلۃ، حدیث:330)

    عائشہ رضی اللہ عنہا کو خبر ملی کہ عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما عورتوں کو غسل جنابت کے لیے بال کھولنے کا حکم دیتے ہیں۔
    آپ فرمانے لگیں:
    ابن عمرو پر تعجب ہے، انھوں نے عورتوں کو تکلیف میں ڈال دیا ہے کہ وہ عورتوں کو غسل کے وقت سر کے بال کھولنے کا حکم دیتے ہیں۔ وہ انہیں سرمنڈوانے کا حکم کیوں نہیں دے دیتے؟ میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی برتن سے غسل کرتے اور میں اپنے ‘بال کھولے بغیر’ سر پر تین چلو سے زیادہ پانی نہیں ڈالتی تھی۔
    (صحیح مسلم،الحیض، باب حکم ضفائر المغتسلۃ، حدیث:331 وصحیح ابن خزییمۃ، حدیث:247)
    معلوم ہوا کہ غسل جنابت کے لیے بال کھولنا ضروری نہیں مگر یہ حکم صرف غسل جنابت کا ہے۔ غسل حیض کےلیے بالوں کو کھولنا ضروری ہے۔

    عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہیں رسول اللہ نے، جب وہ حائضہ تھیں، فرمایا:

    “اپنے بال کھولو اور غسل کرو۔”

    بہن ان احادیث سے معلوم ہوا کہ کلپ یا کیچر بالوں میں لگا ہو تو غسل جنابت ہوجاتا ہے یا بالوں میں جوڑا بندھا ہو تب بھی غسل جنابت ہوجاتا ہے مگر حائضہ عورت کے لئے بالوں کا کھولنا اور جڑوں یا کھال تک پانی پہچانا ضروری ہے ۔اس حدیث میں تین لپ پانی سے مراد تین چلو پانی ہے جو ہاتھ میں بھر کر سر پہ بہایا جاتا ہے ۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں