سردی میں غسل کرنا
سوال
لسلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
سوال :
درمیان رات اگر غسل واجب ہوجائے اور سردی بہت ہو اور پانی بھی ٹھنڈا ہے اور غسل خانہ بھی کمرے سے باہر ہے تو کیا کریں ؟؟ نماز نکل جائے اور نیت کرلیں کہ صبح اٹھ کے پڑھ لیں گے تو یہ جائز ہے ؟؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
آج کل اکثر جگہ پانی گرم کرنے کی سہولت موجود ہے ، اکثروبیشتر گھروں میں اسٹوو اور گیس چولہا پایا جاتا ہے جس سے بآسانی پانی گرم کرسکتے ہیں، تین چار لیٹرپانی گرم کرکے ایک بالٹی پانی میں ملاکر بدن دھویا جاسکتا ہے مگردوسروں سے شرم وحیا محسوس کرتے ہوئے پانی گرم کرکے نہیں نہایا جاتا ہے ۔ یہ سراسر غلط ہے ۔
سردی میں عام طور سے لوگ زکام میں مبتلا ہوتے ہیں ، اگر زکام مسلسل چلا آرہاہواور غسل سے طبیب نے منع کیاہوجنابت سے طہارت کے لئے بس تیمم کرلے لیکن معمولی سردی وزکام ہواور پانی سے خواہ سرد ہو یا گرم نقصان نہ ہوتوغسل واجب ہےاگر واقعی گرم پانی دستیات نہیں ہے اور ٹھنڈے پانی سے بدن دھونا ممکن ہوتو جہاں تک ہوسکے دھولیں ، سر دھونا نقصان دہ ہو تو سر چھوڑ دیں اور ساتھ ہی تیمم بھی کرلیں ۔ لیکن نماز کی اہمیت کے پیش نظر نماز کو چھوڑدینے کی نیت کرنا جائز نہیں ۔
واللہ اعلم بالصواب