اللہ نے درخت پرلعنت کیوں کردی؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ پندرھویں پارے میں جس درخت پر اللہ تعالیٰ نے لعنت کی ہے، اس درخت کا نام کیا ہے؟ اور اللہ نے اس پر کیوں لعنت کی ہے؟

661 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:
    بہن! اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے

    وَإِذْ قُلْنَا لَكَ إِنَّ رَبَّكَ أَحَاطَ بِالنَّاسِ ۚ وَمَا جَعَلْنَا الرُّؤْيَا الَّتِي أَرَيْنَاكَ إِلَّا فِتْنَةً لِّلنَّاسِ وَالشَّجَرَةَ الْمَلْعُونَةَ فِي الْقُرْآنِ ۚ وَنُخَوِّفُهُمْ فَمَا يَزِيدُهُمْ إِلَّا طُغْيَانًا كَبِيرًا۔ (سورۃ الاسراء:60)
    اور یاد کرو جب کہ ہم نے آپ سے فرما دیا کہ آپ کے رب نے لوگوں کو گھیر لیا ہے۔ جو رویا (عینی رؤیت) ہم نے آپ کو دکھائی تھی وه لوگوں کے لئے صاف آزمائش ہی تھی اور اسی طرح وه درخت بھی جس سے قرآن میں اظہار نفرت کیا گیا ہے۔ ہم انہیں ڈرا رہے ہیں لیکن یہ انہیں اور بڑی سرکشی میں بڑھا رہا ہے۔

    یہاں درخت سے مراد زقوم (تھوہر) کا درخت ہے، جس کا مشاہدہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے شب معراج جہنم میں کیا۔ چونکہ یہ جہنمیوں کی غزا ہے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے

    إِنَّ شَجَرَتَ الزَّقُّومِ ۔ طَعَامُ الْأَثِيمِ۔(سورۃ الدخان:43، 44)
    بیشک زقوم (تھوہر) کا درخت۔گناه گار کا کھانا ہے۔

    اس درخت کا جہنمیوں کی غزا ہونے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے اس کو ملعون قرار دے دیا ہے۔ اور بعض مفسرین نے یہ بھی فرمایا ہے کہ الملعونہ سے مراد جو لوگ اس درخت کو کھائیں گے، وہ ہیں۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں