پانچ ہزار پر زکوۃ

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا 5 ہزار پر بھی زکوۃ ہوگی؟

258 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:
    بہن! اگر آپ کے پاس 5 ہزار ہے، اور بلا ضرورت ہے، اور اس پرسال گزر گیا ہے تو آپ کو اس کا چالیسواں حصہ (اڑھائی فیصد) زکوۃ دینا ہوگی۔زکوۃ نکالنے کا طریقہ یہ ہے کہ 5 ہزار کو 100 پہ تقسیم کریں، اور جو جواب آئے اس کو 2.5 سے ضرب دے دیں، تو یہ کل رقم 125 روپے بنے گی۔
    نوٹ:

    واللہ اعلم بالصواب

    پانچ ہزار پرزکوۃ … ضروری وضاحت

    ایک سوال کے جواب میں یہ کہا گیا ہے کہ اگر کسی کے پاس 5 ہزار ہو تو اس پر بھی سال کے بعد 125 روپے زکوۃ ہوگی، تمام بہنیں اس بات کو اچھی طرح نوٹ فرمالیں کہ جو پانچ ہزار پرزکوۃ بتائی گئی ہے، یہ زکوۃ دینا واجب نہیں ہے۔ بلکہ یہ زکوۃ بمعنیٰ صدقہ ہے۔ یعنی اگر کسی کے پاس 5 ہزار ہو، اس پرسال گزر جائے تو وہ زکوۃ نہ بھی ادا کرے تو کوئی حرج نہیں۔ کیونکہ زکوۃ کےلیے مال کا نصاب کو پہنچنا ضروری ہے اور وہ ہے ساڑھے سات تولے سونا یا ساڑے باون تولے چاندی یا اس کے برابر رقم، جس پر سال گزر جائے، تو اس میں سے اڑھائی فیصد زکوۃ ادا کی جائے گی۔ لیکن ہمیں معاشرے اور معاشرتی مسائل کا خیال رکھنا ہوتا ہے، اس لیے زکوۃ کی طرف توجہ دلانے، غربا کی مدد کرنے اور مسائل کے پیش نظر یہ کہا گیا ہے، اور پھر یہی فقہ حنفی کا بھی مسئلہ ہے۔ کہ اگر ایک سو ہی کیوں نہیں، تو اس پر بھی زکوۃ نکالی جائے گی۔ لہٰذا آپ سب بہنیں یہ نوٹ فرمالیں کہ شرعی نقطہ نظر سے زکوۃ واجب نہیں ہوگی۔ لیکن ہمیں دینی چاہیے۔ اسی میں غربا کا فائدہ ہے۔

    واللہ اعلم بالصواب.

ایک جواب چھوڑیں