خاص ایام میں سورۃ الملک کی تلاوت کرنا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا عورتیں خاص ایا م میں سورۃ الملک پڑھ سکتی ہیں؟

310 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    خاص ایام سے گزرنے والی خواتین قرآن کریم کی زبانی تلاوت کر سکتی ہے۔ کیونکہ ایسی خواتین کی تلاوت قرآن کریم کی ممانعت پر بعض روایات تو موجود ہیں لیکن وہ تمام روایات یا تو ضعیف ہیں یا ان میں حرمت کا واضح ثبوت موجود نہیں ہے۔
    شيخ الاسلام ابن تيميہ رحمہ اللہ كہتے ہيں:
    ’’حائضہ عورت كى تلاوت كى ممانعت ميں كوئى صريح اور صحيح نص نہيں ملتى۔‘‘
    اور ان كا كہنا ہے:
    يہ تو معلوم ہے كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے دور ميں بھى عورتوں كو حيض آتا تھا، ليكن رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے انہيں قرآن كى تلاوت سے منع نہيں كيا، جس طرح كہ انہيں ذكر و اذكار اور دعاء سے منع نہيں فرمايا۔
    باقی رہا قرآن کو دیکھ کر پڑھنے کا مسئلہ تو راجح قول کے مطابق حائضہ عورت قرآن کو دیکھ کر پڑھ تو سکتی ہے لیکن وہ قرآن مجید کو چھونے سے گریز کرے۔ کیونکہ ارشاد باری تعالی ہے:
    ’’ لَا يَمَسُّهُ إِلَّا الْمُطَهَّرُونَ‘‘
    اسے پاكبازوں كے علاوہ اور كوئى نہيں چھوتا‘‘
    اس ليے اگر حائضہ عورت قرآن مجيد ديكھ كر پڑھنا چاہے تو وہ اسے كسى منفصل چيز كے ساتھ پكڑے، مثلا ًكسى پاك صاف كپڑے يا دستانے كے ساتھ، يا قرآن كے اوراق كسى لكڑى اور قلم وغيرہ كے ساتھ الٹائے، قرآن كى جلد كو چھونے كا حكم بھى قرآن جيسا ہى ہے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں