تسبیحات فاطمہ کا ثبوت اور ادائیگی کا طریقہ
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ نماز کے بعد تسبیح فاطمہ (رضي الله عنها) کیسے پڑھیں؟ ایک ہاتھ پر یا دونوں ہاتھوں پر؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
بہن! تسبیح حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے حوالے سے حدیث کچھ اس طرح ہے کہ
عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: شَكَتْ إِلَيَّ فَاطِمَةُ مَجْلَ يَدَيْهَا مِنَ الطَّحِينِ فَقُلْتُ: لَوْ أَتَيْتِ أَبَاكِ؛ فَسَأَلْتِهِ خَادِمًا فَقَالَ: “أَلاَ أَدُلُّكُمَا عَلَى مَا هُوَ خَيْرٌ لَكُمَا مِنْ الْخَادِمِ إِذَا أَخَذْتُمَا مَضْجَعَكُمَا تَقُولاَنِ ثَلاَثًا وَثَلاَثِينَ وَثَلاَثًا وَثَلاَثِينَ وَأَرْبَعًا وَثَلاَثِينَ مِنْ تَحْمِيدٍ وَتَسْبِيحٍ وَتَكْبِيرٍ
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے مجھ سے آٹا پیسنے کے سبب ہاتھوں میں آبلے پڑجانے کی شکایت کی، میں نے ان سے کہا: کاش آپ اپنے ابوجان کے پاس جاتیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے لیے ایک خادم مانگ لیتیں، (وہ گئیں تو) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (جواب میں) فرمایا: کیا میں تم دونوں کو ایسی چیز نہ بتادوں جو تم دونوں کے لیے خادم سے زیادہ بہتر اور آرام دہ ہو، جب تم دونوں اپنے بستروں پر سونے کے لیے جاؤتو33 – 33 بار الحمد للہ اور سبحان اللہ اور34 بار اللہ اکبر کہہ لیاکرو۔
اورنماز کے بعد اس تسبیح کے پڑھنے کا ثبوت بھی احادیث سے ثابت ہے، جیسا کہ اس حدیث پر غور کریں
حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ أَبُو ذَرٍّ يَا رَسُولَ اللَّهِ ذَهَبَ أَصْحَابُ الدُّثُورِ بِالْأُجُورِ يُصَلُّونَ كَمَا نُصَلِّي وَيَصُومُونَ كَمَا نَصُومُ وَلَهُمْ فُضُولُ أَمْوَالٍ يَتَصَدَّقُونَ بِهَا وَلَيْسَ لَنَا مَالٌ نَتَصَدَّقُ بِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَبَا ذَرٍّ أَلَا أُعَلِّمُكَ كَلِمَاتٍ تُدْرِكُ بِهِنَّ مَنْ سَبَقَكَ وَلَا يَلْحَقُكَ مَنْ خَلْفَكَ إِلَّا مَنْ أَخَذَ بِمِثْلِ عَمَلِكَ قَالَ بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ تُكَبِّرُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ دُبُرَ كُلِّ صَلَاةٍ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَتَحْمَدُهُ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَتُسَبِّحُهُ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَتَخْتِمُهَا بِلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ۔ (ابوداؤد:1504)
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابوذررضی اللہ عنہ نے کہا، اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وسلم)! یہ مال ودولت والے تو اجر وثواب لے گئے ( اور ہم خالی رہ گئے ) وہ نمازیں پڑھتے ہیں جیسے کہ ہم پڑھتے ہیں، وہ روزے رکھتے ہیں جیسے کہ ہم رکھتے ہیں اور ان کے پاس زائد اموال ہیں جو وہ صدقہ کرتے ہیں لیکن ہمارے پاس نہیں ہیں کہ صدقہ کریں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابوذر! کیا میں تمہیں ایسے کلمات نہ سکھا دوں جن سے تم اپنے سے آگے بڑھنے والوں کو پالو اور پیچھے رہنے والے تمہیں نہ پا سکیں الا یہ کہ کوئی تمہاری طرح کا عمل کرے ؟ کہا ہاں اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ہر نماز کے بعد تینتیس 33 بار الله اكبر، تینتیس 33 بار الحمد الله اور تینتیس 33 بار سبحان الله کہا کرو اور ان کا اختتام لا إله إلا الله وحده لا شريك له له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير پر ہو۔
اس تسبیح کو پڑھنے کا افضل طریقہ یہ ہے کہ تسبیح دایئں ہاتھ پر پڑھی جائے کیونکہ حدیث سے ثابت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دائیں ہاتھ سے تسبیح پڑھا کرتے تھے۔ اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی حدیث کے عموم سے بھی یہی ثابت ہوتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بات پسند تھی۔ جوتا پہننے، کنگھی کرنے، وضو کرنے اور دیگر تمام امور میں دائیں طرف سے شروع کردیں ۔اس سلسلہ میں وارد احادیث کے پیش نظر دونوں ہاتھوں پر تسبیح پڑھنا بھی جائز ہے۔
واللہ اعلم بالصواب