کیا اولاد اپنے والدین کو زکوۃ دے سکتی ہے

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا اولاد اپنے ماں باپ کو زکوۃ دے سکتی ہے؟

545 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! اہل علم کا اس بارے میں اجماع ہے کہ اولاد ماں باپ کو ایسی صورت میں زکوۃ نہیں دے سکتی جب اولاد پر ماں باپ کا خرچہ واجب ہوتا ہو، کیونکہ اگر اولاد والدین کو زکوۃ دے گی تو اس طرح اولاد کو والدین پر خرچ کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، گویا کہ انہوں نے زکوۃ دے کر اپنے
    ذمہ واجب خرچہ کو بچا لیا ہے، یا دوسرے لفظوں میں زکاۃ خود ہی رکھ لی ہے۔ لیکن اگراولاد ماں باپ سے الگ ہے، اور ماں باپ مستحق زکوۃ ہیں، دونوں کے معاملات الگ الگ ہیں، اور اولاد کے پاس بھی اتنی استطاعت نہیں کہ وہ والدین کا خرچہ برداشت کرسکے، تو یہ ایک عذر ہے، لہٰذا اس صورت میں اولاد اپنے والدین کوزکوۃ دے سکتی ہے۔
    نوٹ:
    دو صورتوں کو اہل علم نے مستثنیٰ کیا ہے

    1۔ اگر باپ پر قرض ہو، یا اسی طرح اولاد پر قرض ہو۔ تو پھر زکوۃ کے مال سے باپ اپنی اولاد کا قرض، اسی طرح اولاد اپنے والد کا قرض دے سکتی ہے۔ کیونکہ والد یا اولاد کے قرضہ کی رقم کی ادائیگی والد یا پھر اولاد پرواجب نہیں ہوتی۔
    2۔ زکوۃ دینے والے کے پاس اتنا مال نہیں کہ جن جن کا نان ونفقہ اس کے ذمہ واجب ہے، وہ ان کا خرچ برداشت کرسکے، تو اس صورت میں بھی وہ زکوۃ دے سکتا ہے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں