کیا صاحب حیثیت کا صدقہ فطر ادا کیا جاسکتا ہے

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا صاحب حیثیت کا صدقہ فطر ادا کیا جاسکتا ہے؟ کیونکہ میری ایک دوست ہے جو اپنی ساس اور دیور وغیرہ سب فیملی کا صدقہ فطر ادا کرتی ہے۔ تو کیا اس کا ایسا کرنا درست ہے؟

348 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! صدقۃ الفطر کنبہ کے چھوٹے بڑے، مرد، عورت اور آزاد، غلام ہر فرد کی طرف سے ادا کیا جاتا ہے، ان میں شیر خوار بچوں سے لے کر شیخ فانی تک سب ہی لوگ شامل ہیں، کوئی شخص مستثنیٰ نہیں ہے۔ کنبہ کے رکن اعلیٰ کو اپنے بیوی، بچوں، غلاموں اور ان بے کس محتاجوں کی طرف سے صدقۃ الفطر ادا کرنا چاہیے، جن کے پاس کوئی مال نہیں ہے، اوران کی خوراک کا اس نے ذمہ لے رکھا ہے۔ لہٰذا اگر تو ساس، دیور سب ایک ہی فیملی ہے، اخراجات اور باقی دیگر معاملات ایک ہی جگہ پر کیے جاتے ہیں، تو پھر دے سکتی ہے، لیکن اگر اخراجات، معاملات الگ الگ ہیں، تو پھر دیور وغیرہ کو چاہیے کہ وہ اپنا صدقہ فطر خود ادا کریں۔ کیونکہ صدقہ فطر ہرمسلمان پر واجب ہے، اور واجب اس وقت ادا ہوتا ہے جب انسان اسے خود ادا کرے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے

    حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ السَّكَنِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَهْضَمٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ نَافِعٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ فَرَضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَكَاةَ الْفِطْرِ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ عَلَى الْعَبْدِ وَالْحُرِّ وَالذَّكَرِ وَالْأُنْثَى وَالصَّغِيرِ وَالْكَبِيرِ مِنْ الْمُسْلِمِينَ وَأَمَرَ بِهَا أَنْ تُؤَدَّى قَبْلَ خُرُوجِ النَّاسِ إِلَى الصَّلَاةِ۔ (بخاری:1503)
    ہم سے یحیٰی بن محمد بن سکن نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے محمد بن جھضم نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے اسماعیل بن جعفر نے بیان کیا ‘ ان سے عمر بن نافع نے ان سے ان کے باپ نے اور ان سے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فطر کی زکوٰۃ ( صدقہ فطر ) ایک صاع کھجوریا ایک صاع جو فرض قرار دی تھی۔ غلام ‘ آزاد ‘ مرد ‘ عورت ‘ چھوٹے اور بڑے تمام مسلمانوں پر۔ آپ کا حکم یہ تھا کہ نماز ( عید ) کے لیے جانے سے پہلے یہ صدقہ ادا کردیا جائے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں