مسجد کو گرا کر اس پر لائبریری بنانا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن خدیجہ نے سوال کیا ہے کہ اگر کسی چھوٹی مسجد کے ساتھ بڑی مسجد بن رہی ہو تو کیا اس چھوٹی مسجد کو گرا کر اس کی جگہ پر لائبریری بنائی جاسکتی ہے؟

279 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    سب سے پہلے تو یہ جان لیں کہ مساجد وقف کی قسم سے ہیں۔ اور وقف شدہ چیزوں کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ لایباع اصلہا ولا یوہب ولا یورث‘‘ یعنی وقف شدہ چیز نہ فروخت ہوسکتی ہے، نہ ہبہ کی جاسکتی ہے اور نہ وراثت میں لی جاسکتی ہے۔سوال کی حل صورت یہ ہے کہ سب سے پہلے یہ کیا جائے کہ اگر یہ مسجد کسی اچھی جگہ اور لوکیشن پر ہے تو دوسری مسجد بنانے کے بجائے اسی مسجد پر خرچہ کرکے بڑا کیا جائے۔ لیکن اگر یہ مسجد چھوٹی جگہ پر ہے یا پھر آبادی کی ایک طرف ہے یا پھر کوئی اور اس طرح کا مسئلہ ہے کہ اس مسجد کو گرا کر دوسری مسجد بنانا مجبوری ہے تو پھر اس مسجد کو کسی اور وقف میں تبدیل کردیا جائے جس سےدوسری مسجد کو فائدہ پہنچے۔
    اگر بنائی جانے والی لائبریری وقف ہی رہے گی، کسی کی خاص ملکیت نہیں ہوگی، اور یہ لائبریری ہوگی بھی اس نئی بڑی مسجد کی ملیکت تو پھر درست ہے۔ کوئی حرج نہیں۔ لیکن اگر اس کے علاوہ کوئی مقاصد ہیں تو پھر جائز نہیں۔
    واللہ اعلم بالصواب

    نوٹ:
    تمام بہنیں اس بات کو نوٹ فرمالیں، کہ میں ایک طالب علم ہوں، اور میری کوشش ہوگی کہ جس بھی سوال کا جواب دوں، پوری تسلی وتشفی کے بعد دوں، لیکن غلطی بھی کرسکتا ہوں۔ اس لیے جس بھی بہن کو میرے کسی سوال کا جواب درست نہ لگے، یا اس کے ذہن میں بادلیل کوئی اور جواب ہو تو وہ بلا جھجھک بتاسکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو قرآن وحدیث پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں